نئی دہلی ۔ 27 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے آج اپوزیشن جماعتوں سے کہا کہ ایک کسان گجیندر سنگھ کی خودکشی کے بدبختانہ واقعہ کو حصول اراضیات کے مسئلہ سے مربوط نہ کریں۔ راجستھان کا متوطن کسان گجیندر سنگھ نے جنتر منتر دہلی میں عام آدمی پارٹی کی ریالی میں برسر عام خودکشی کردی تھی۔ اس واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ بعض لوگ اس مسئلہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش ہی میں یہ ایک بدبختانہ واقعہ تھا لیکن اس کا حصول اراضیات کے مسئلہ سے کوئی ربط ضبط ن ہیں ہے اور نہ ہی دونوں میں کوئی باہم تعلق ہے۔ مسٹر ایم وینکیا نائیڈو نے آج یہاں ایک تقریب کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دو علحدہ نوعیت کی وجوہات ہیں لیکن بعض سیاسی جماعتیں خود کشی کے واقعہ کو حصول اراضیات سے ملا دینے کی کوشش میں ہے ۔ انہوں نے اپوزیشن سے کہا کہ حقیقی مسائل سے عوام کی توجہ نہ ہٹاسکی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک عشرہ میں دو لاکھ سے زائد کسانوں نے خودکشی کر رہے ہیں اور اس وقت ملک پر حکمرانی کون کر رہے تھے ۔ لہذا ہر ایک مسئلہ کو سیاسی رنگ نہ دیں اور عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش نہ کریں۔ یہ میری اپوزیشن سے مخلصانہ درخواست ہے۔ تحویل اراضی بل پر این ڈی اے حکومت کے خلاف تنقیدوں کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یو پی اے کے دور حکومت میں خصوصی معاشی منطقوں (SEZ) کیلئے سب سے زیادہ اراضیات حاصل کرلی گئیں۔ وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ گزشتہ 10 سال کے دوران پیشرو حکومت نے SEZ اور دیگر سرگرمیوں کیلئے دو لاکھ ایکڑ سے زائد اراضیات حاصل کی تھیں اور اس خصوص میں ان کا جواب کیا ہوتا ہے جبکہ ہماری حکومت (NDA) نے اراضی کا ایک بڑا ٹکراؤ بھی اب تک حاصل نہیں کیا ۔ کانگریس لیڈر جئے رام رمیش کے اس بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا کہ لینڈ ایکٹ 2013 ء انتہائی ترقی پسند تھا۔ انہوں نے استفسار کیا اگرچہ اس قدر ترقی پسند تھا تو عوام نے اس کے خلاف ووٹ کیوں دیا۔ جئے رام رمیش نے یہ بھی کہا تھا کہ این ڈی اے کا حصول اراضیات بل کانگریس کیلئے سنجیونی (آب حیات) ثابت ہوگی۔ تحویل اراضیات بل پر زور مدافعت کرتے ہوئے مسٹر ایم وینکیا نائیڈو نے یہ ادعا کیا کہ حصول اراضیات سے دیہی عوام کاشتکاروں کو فائدہ پہنچے گا اور ہم کسی کے ساتھ کوئی زور زبردستی نہیں کریں گے اور ہماری حکومت کسانوں کی مرضی کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھائے گی۔