نظام آباد:29؍ مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)مشن کاکتیہ کے تحت تالابوں کی کشادگی کے کام انجام دئیے جارہے ہیں اور ان کاموں کا کسان راست طور پر جائزہ لیں تو بہتر ہوگا۔ ان خیالات کا اطہار پولیٹکل جے اے سی چیرمین پروفیسر کودنڈارام نے ضلع نظام آباد کے سرکنڈہ منڈل میں آل انڈیا کسان مزدور سنگم کی جانب سے سرکنڈہ میں منعقدہ جلسہ سے مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر کودنڈارام جلسہ کے آغاز سے قبل شہیدان تلنگانہ کی یادگار پر شہیدان تلنگانہ کو خراج عقیدت پیش کی اور اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اور ملک بھر کے کسانوں میں اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے تاجروں کے مقررکردہ قیمت پر اناج کو فروخت کرنا پڑرہا ہے جس کی وجہ سے کسانوں کو طرح طرح کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور نقلی تخم اور نقلی کھاد کی وجہ سے بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کسانوں کے اناج کی اقل ترین قیمت کی ادائیگی کیلئے حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں لہذا کسانوں میں اتحاد پیدا کرتے ہوئے ان کے اناج کی قیمت کی ادائیگی کیلئے جدوجہد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مشن کاکتیہ پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہترین اسکیم ہے لہذا کسان کشادگی کے کاموں کا خود ہی راست طور پر جائزہ لیں اور کئی بھی دھاندلی نہ ہونے دے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو ہونے والے نقصانات کی بھر پائی کیلئے خانگی تاجروں سے سود پررقم حاصل کررہے ہیں جس کی وجہ سے سود کے دلدل میں پھنس رہے ہیں اور مجبوراً خودکشی کی طرف مائل ہورہے ہیں ۔انہوں نے کسانوں سے خواہش کی کہ اپنے اعتماد کو نہ کھوے اور اعتماد پیدا کرتے ہوئے مسائل کا سامنا کرنا کریں۔ کسانوں کی امداد میں ریاستی مرکزی حکومت ناکام ہونے کا بھی الزام عائد کیا۔ خواتین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بیڑی مزدور بیڑیوں کے ساتھ ساتھ ڈاکرا گروپس میں بھی حصہ لیں اور معاشی طور پر آگے بڑھیں۔ اراضیات کے حصول اور محکمہ جنگلات کی اراضیات اور پٹہ حاصل کرنے کیلئے جے اے سی کے زریعہ ضلع کلکٹر سے ملاقات کرنے کا بھی ارادہ ظاہر کیااور وظائف کی منظوری کیلئے بھی نمائندگی کرنے ، تلنگانہ تحریک کے دوران جان کی قربانی دینے والے سرینواس کے خاندان کے ساتھ انصاف کرنے کیلئے حکومت سے نمائندگی کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ اس موقع پر تلنگانہ کے جنرل سکریٹری لے لچا رنگیا کے علاوہ سی پی آئی ایم ایل نیو ڈیمو کریسی کے یادگیری، ریاستی سکریٹری پربھاکر و دیگر نے بھی مخاطب کیا۔