مجلس بلدیہ پر عدالتی احکام کی خلاف ورزی کا الزام، صدر کمیٹی مسجد عدالت محمد عباس سمیع کا بیان
کریم نگر۔/10مئی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مسجد عدالت کریم نگر سے منسلک اراضی جس پر ترکاری مارکٹ ہے ، یہ اراضی وقف گزٹ میں درج ہے اور یہ عدالت مسجد کے تحت ہے جس پر مسجد عدالت کمیٹی کا قبضہ ہے لیکن اسے زبردستی سرکاری قرار دیتے ہوئے مجلس بلدیہ کارپوریشن پولیس فورس کی مدد سے یہاں ترکاری فروخت کرنے والے تاجروں اور چلر فروش اور سول سیلرس کے عارضی شیڈ گرادیئے اور یہاں ترکاری فروخت کرنے والوں کو ہٹا دیا گیا جبکہ اس اراضی کے تعلق سے تنازعہ عدالت میں زیر دوران ہے اور عدالت نے جوں کی توں حالت پر رہنے کیلئے اسٹے دیا ہوا ہے۔ اس کے باوجود عدالت کے احکامات کی حکم عدولی کرتے ہوئے مجلس بلدیہ کے عہدیداروں نے یہاں زبردستی قبضہ لینے کے لئے نقصان پہنچایا ہے۔ اس تعلق سے مسجد کمیٹی صدر و سابق ڈپٹی میئر محمد عباس سمیع نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال دو مقدمات وقف بورڈ کی جانب سے اور چار مقدمات ہماری جانب سے یعنی 47 ترکاری فروشوں اور عدالت مسجد کمیٹی کی جانب سے عدالت میں ہیں اس کے باوجود مجلس بلدیہ اپنے اثر و رسوخ اور پولیس مداخلت کیوں کررہی ہے۔ جبکہ عدالت میں مقدمہ ہے اور اسٹے لیا ہوا ہے تو ایس پی جواب دیا ہے کہ مجلس بلدیہ بھی حکومت کا ایک حصہ ہے اس پروٹیکشن کی درخواست دی ہے کیا حالانکہ ایس پی کا یہ کہنا صحیح نہیں ہے۔ میونسپل لوکل باڈی ہے حکومت کا حصہ نہیں ہوسکتی۔ ترکاری مارکٹ میں اپنے اپنے شامیانے ڈال کر ترکاری فروخت کرنے والے اپنے کاروبار کررہے ہیں تو مجلس بلدیہ نے مسجد کمیٹی کو نوٹس بھیجی ہے کہ شامیانے اور شیڈ وغیرہ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ہم نے اسے ثابت کرنے کیلئے کہا، اس زمین کا تنازعہ وقف بورڈ اور مجلس بلدیہ کارپوریشن کے درمیان ہے ۔ عدالت میں اس کا فیصلہ ہوگا۔ پولیس کی مداخلت پر ہم نے ایک مقدمہ عدالت میں دائر کیا ہے۔ محمد عباس سمیع نے اخباری نمائندوں سے خواہش کی کہ وہ حقائق کیا ہیں جان لیں۔ عدالتی مقدمات کی کاپیاں ان کے حوالے کی گئی ہیں دیکھ لیں اور صحیح خبر دیں۔ مجلس بلدیہ کی جانب سے روزانہ ایک بیان کہ اس کے ڈیولپمنٹ و ترقی کیلئے حکومت نے فنڈز جاری کیا ہے اس پر کوئی مقدمہ عدالت میں نہیں ہے یہ زمین سرکاری ہے مجلس بلدیہ کارپوریشن کو دے دی گئی ہے۔ یہاں مچھلی مارکٹ کی تعمیر کے لئے بھی فنڈ منظور کیا گیا ہے۔ عباس سمیع نے کہا کہ یہ سبھی پروپگنڈہ جھوٹ کا پلندہ ہے۔ محمد عباس سمیع نے کہا کہ فی الحال عدالت کو تعطیل ہے۔یہاں زبردستی پولیس کے ذریعہ کسی بھی قسم کی مداخلت قابل برداشت نہیں ہوگی۔ انہوں نے عدالت میں زیر تصفیہ زیر دوران مقدمات کی زیراکس کاپی حوالے کی۔ ایک اور مقدمہ 47 ترکاری فروشوں کی جانب سے 6اپریل 2015 کو جسٹس چلا کونڈا رام ہائی کورٹ میں درج کیا گیا ہے جس کا نمبر VIP8443 ہے جس میں پانچ فریقین ہیں۔(1) تلنگانہ ریاست پرنسپال سکریٹری ریونیو ڈپارٹمنٹ حیدرآباد(2) ڈسٹرکٹ کلکٹر کریم نگر(3) ضلع ایس پی کریم نگر (4) میونسپل کارپوریشن کریم نگر(5) اے پی اسٹیٹ وقف بورڈ ای ڈی حج ہاوز ہے۔واضح رہے کہ کمیٹی نے وقف اراضی کی حفاظت کیلئے 8مئی سے کیمرے لگائے ہیں۔ پریس میٹ میں غلام ربانی قادری، محمد افتخار احمد، سید قمر الدین واجد، عمران متین وغیرہ موجود تھے۔