کریم نگر 30 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاستی وزیر سیول سپلائز ایٹالہ راجندر نے آج کہاکہ طمانیت غذا کارڈس کی اجرائی میں پیش آئی دھاندلیوں کی نشاندہی کی جائے گی اور اس میں ملوث عہدیدار چاہے وہ کوئی بھی کیوں نہ ہوں انھیں بخشا نہیں جائے گا اور انھیں جیل بھیجنے سے حکومت پس و پیش نہیں کرے گی۔ تاہم ریاستی وزیر کے ان کے اپنے آبائی ضلع میں طمانیت غذا کارڈس کی اجرائی میں کافی دھاندلیاں ہوئی ہیں جبکہ دیگر اضلاع کا حال بھی ٹھیک نہیں ہے۔ محکمہ سیول سپلائز کے ذمہ دار عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جامع سماجی سروے کے اعداد و شمار کے مطابق کارڈس کی اجرائی عمل میں لائی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سال 2011 ء کی آبادی کے اعداد وشمار کے مطابق کریم نگر کی آبادی 37,76,269 ہے۔ اس طرح 9,76,022 خاندان ہیں۔ جامع سماجی سروے کے حساب سے ضلع میں آبادی 38,05,542 نفوس پر مشتمل ہے۔ اضافہ شدہ آبادی 29,273 نفوس ہے۔ جوکہ جامع سروے کے حساب سے ہے جبکہ سال 2011 ء کے اعداد و شمار کے مطابق دیکھا جائے تب یہ اضافہ 2,59,815 نفوس پر مشتمل ہوتا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ سابقہ حکومت کے مقابل موجودہ حکومت زائد تعداد میں طمانیت غذا کارڈس جاری کئے ہیں۔ کانگریس دور حکومت میں 9,92,457 راشن کارڈس جاری کئے گئے تھے۔ اس طرح 8,44,451 فیصد راشن کارڈ جبکہ 1,39,836 انتودیا، 1347 انا پورنا آر اے بی 2 کارڈس شامل ہیں جبکہ ٹی آر ایس حکومت نے ان راشن کارڈس کو منسوخ کرتے ہوئے نئے غذائی طمانیت کارڈس کا اجراء عمل میں لارہی ہے اور سال حال 12 لاکھ سے زائد درخواستیں مل چکی ہیں۔ ان میں 10 لاکھ 46 ہزار درخواستوں کو منظوری مل چکی ہے۔ جبکہ زائداز دیڑھ لاکھ درخواستیں زیرالتواء ہیں۔ اس کے علاوہ مزید 50 ہزار افراد طمانیت غذا کے تحت درخواستیں داخل کئے جانے کے لئے تیار ہیں۔ بتایا گیا کہ تقریباً 25 فیصد غذائی طمانیت کارڈس کی اجرائی میں دھاندلیاں ہوئی ہیں۔ یہ بوگس کارڈس ہیں جوکہ شاید سیاسی قائدین کے دباؤ میں یا پھر نچلے سطح کے متعلقہ ملازمین کی لاپرواہی یا پھر رشوت دیئے جانے پر کارڈس جاری کردیئے گئے ہیں۔