کریم نگر ۔29اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کھمم کے تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے پلینری پروگرام میں مسلمانوں کے 12% تحفظات کے تعلق سے کسی بھی قسم کی مشاورت اور نہ کوئی اعلان کیا گیا ۔ اس ضمن میں اقلیتی پلان ریزرویشن ایکشن کمیٹی (ایم ایس آر اے سی ) کے زیراہتمام ریاستی حکومت کا علامتی پتلا نذرآتش کیا گیا ۔ اس موقع پر ضلعی صدر وسیم احمد اور جنرل سکریٹری گڈی کندورا ہستم نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت اقتدار میں آنے کے بعد اندرون چار ماہ مسلمانوں کو روزگار ‘ تعلیم اور سیاسی شعبوں میں 12% تحفظات کی منظوری دینے کا وعدہ تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کیا تھا لیکن اقتدار میں آنے کے بعد مسلمانوں کے وعدے کو بھلا بیٹھے ۔ 2015ء کے منعقدہ پلینری میں مسلمانوں کے 12% تحفظات کے اعلان کی توقع تھی لیکن اس کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا جس کی وجہ مسلمانوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے ۔ اگر مسلمانوں کو 12% تحفظات سے محروم رکھا گیا تو کے سی آرکو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔ اس موقع پر ضلع نائب صدر محمد عبداللہ ‘ بابا بھائی ‘ ساجد بھائی ‘ جاوید ‘ سراج ‘ صابر ‘ مخدوم علی ‘ رفیع ‘ سدا نندم راجو ‘ امیر خان کے علاوہ دیگر اراکین موجود تھے ۔