عہدیداروں کے طرز عمل پر ارکان کا اظہار برہمی، فنڈ س کے مسئلہ پر کانگریس کا پوڈیم کے آگے دھرنا
کریم نگر۔/26 اپریل ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مقامی ادارہ جات کی قیادت کرنے والے ضلع پریشد کی جنرل باڈی میٹنگ برائے نام چلائی گئی، کوئی بھی مسئلہ کا حل نہ ہوپایا اور نہ کوئی حتمی فیصلہ لیا گیا۔11 بجے دن اجلاس شروع ہوا جس میں جملہ 40 اُمور پر مشتمل ایجنڈہ پر بحث ہونی تھی لیکن صرف 6 مسئلے زیر بحث لائے گئے اور 34 کو پس پشت ڈال دیا گیا۔ وقت پر ارکان کی شرکت نہ ہونے کی وجہ سے آدھا گھنٹہ تاخیر سے اجلاس کی شروعات ہوئی۔7 اضلاع کے عہدیداروں کی شرکت کے بجائے صرف قدیم ضلع کریم نگر کے عہدیداروں نے شرکت کی، اس میں بھی بعض ایسے منڈل جو دیگر اضلاع میں بھی شامل ہوچکے ہیں وہاں کے عہدیدار غیر حاضر تھے جیسے سدی پیٹ، کمرم بھیم، ورنگل وغیرہ۔ ابتداء میں جگتیال، سرسلہ، پداپلی کے کلکٹرس دکھائی دیئے۔ بعد ازاں دو گھنٹہ تاخیر کے بعد کریم نگر ضلع کلکٹر نے بھی شرکت کی۔ ایم پی، ایم ایل اے، ایم ایل سی بھی غیر حاضر تھے۔ فنڈس نہ ہونے کی وجہ پروٹوکول اورعوام تائید سے منتخبہ زیڈ پی ٹی سی، ایم پی ٹی سی کی کوئی عہدیدار پرواہ نہیں کررہے ہیں۔ وزیر فینانس کا اعلان کہ 20 لاکھ، 10 لاکھ روپئے فنڈس زیڈ پی ٹی سی، ایم پی ٹی سی کو مختص کیا گیا ہے صرف کچھ ہی قائدین کو دیا گیا ہے۔ جگتیال، ویملواڑہ، سرسلہ، حسن آباد اسمبلی حلقوں کے زیڈ پی ٹیز برہم ہوتے ہوئے جواب دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پوڈیم کے آگے دھرنا دیا، اس پر زیڈ پی چیرپرسن تلااوما، انتہائی برہم ہوگئیں، اس پر زوردار بحث و مباحثہ ہوا۔ اس موقع پر ٹی آر ایس پارٹی کے زیڈ پیز بھی خاموش رہے، ایک دو ارکان کے سوائے کسی نے اعتراض نہیں کیا نہ چیرپرسن کا ساتھ دیا بلکہ انہوں نے بھی کہا کہ ہمیں فنڈز تاحال مختص نہیں کئے اندرون سال ہماری حکومت کی میعاد ہی ختم ہوجائے گی، سابق میں بھی اس طرح کے حالات نہیں تھے۔ کچھ سینئر قائدین نے یہ انکشاف کیا۔یہ بھی کہا گیاکہ کوئی سرکاری عہدیدار ہمارے فون کا جواب تک نہیں دیتا، مواضعات میں ہماری کوئی اہمیت نہیں رہ گئی۔ مشن بھگیرتا کا کام گزشتہ ڈسمبر میں ختم ہوجانے کا اعلان کیا گیا لیکن وہ ابھی تک ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔پانی کی قلت شروع ہوچکی ہے کسی بھی طرح مئی کے دوسرے ہفتے تک پینے کے پانی کا متبادل انتظام کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔کئی اسمبلی حلقوں میں فنڈز نہیں دیئے گئے، یہ سوتیلا سلوک ہے۔عوامی مسائل سے حکومت کو کوئی خیال نہیں کہتے ہوئے کافی شور شرابہ کیا گیا۔ جس پر زیڈ پی چیرپرسن نے کہا کہ دوسرے مرحلہ میں انہیں ضرور مختص فنڈز دیئے جائیں گے۔پینے کے پانی کے مستقل حل کے مطالبہ پر پدا پلی کلکٹر ویریا نے کہا کہ سجھاؤ دینے پر فوری حل کیا جائے گا۔محکمہ صحت پر قائدین انتہائی برہم ہوگئے، مواضعات میں اے این ایم نہیں آرہے ہیں ، ڈاکٹرس کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ ملیال منڈل میں غیر مستحق ایک ہی خاندان میں ایک ٹریکٹر کی منظوری کیلئے دیڑھ لاکھ روپئے رشوت کا الزام عائد کرنے پر اسے غلط بتایا اور کہا کہ کسی سرکاری ملازم نے رشوت نہیں لی بلکہ قواعدکے مطابق منظوری دی گئی ہے۔کتھلا پور منڈل میں بغیر روڈ ڈالے بل حاصل کرلیا گیا، شمشان گھاٹ کیلئے منظور کئے گئے فنڈز کی اجرائی نہیں ہورہی ہے۔نئے تعلیمی سال کی شروعات سے قبل مخلوعہ جائیدادوں کو پُر کیا جائیگا یا نہیں۔جنرل باڈی میٹنگ میںضلع کریم نگر کلکٹر سرفراز احمد ، شرت دیواسینا، کرشنا بھاسکر، سی ای او پدمجارانی وغیرہ نے شرکت کی۔