کرکٹ کو شفاف بنانے کی سعی

پلیر ایجنٹ اکریڈیشن سسٹم متعارف کرنے بی سی سی آئی کا فیصلہ

نئی دہلی۔ 2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) کرکٹ کو ایک صاف ستھرا کھیل بنانے کی کوشش جاری رکھتے ہوئے بی سی سی آئی نے آج کہا کہ پلیر ایجنٹ اکریڈیشن سسٹم متعارف کیا جائے گا تاکہ کرکٹرس کے تجارتی مفادات سے وابستہ رہنے والوں کو ایک مقررہ ضابطہ اخلاق کا پابند بنایا جاسکے۔ صدر بی سی سی آئی جگموہن ڈالمیا نے ایک بیان میںکہا کہ کھیل کو صاف ستھرا بنانے اور ساتھ ہی ساتھ کھلاڑیوں کے ایجنٹس کو مقررہ قوانین اور ضابطہ اخلاق کا پابند بنانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ بورڈ سیکریٹری انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ تمام فریقین سے اس ضمن میں مشاورت اور تبادلہ خیال شروع کیا جائے گا تاکہ اس نئے سسٹم کو وسیع تر قبولیت حاصل ہو اور انتظامیہ کیلئے شفافیت یقینی بنانا آسان ہوسکے۔ بی سی سی آئی نے پہلے ہی جامع ضابطہ اخلاق کی تیاری کا عمل شروع کردیا ہے۔ بی سی سی آئی کو کرکٹ کی سالمیت کے تحفظ کی فکر ہے۔ ضابطہ اخلاق جو تشکیل دیا گیا،

اس کے ذریعہ کرکٹ کی اہم قدروں کو ملحوظ رکھا گیا اور اس بات پر خصوصی زور دیا گیا کہ بی سی سی آئی کرکٹ کو موثر طور پر فروغ دے سکے۔ ڈالمیا نے کہا کہ انتظامی عہدیداروں کو ایسے کسی عمل سے دور رہنا چاہئے جو بی سی سی آئی کے مقاصد کو  نقصان پہونچاتے ہوں۔ ضابطہ اخلاق کے ذریعہ اقل ترین ضروریات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ شفافیت کو یقینی بنانے بی سی سی آئی ضابطہ اخلاق پر مبنی مسودہ تیار کرے گی اور اسے نامور سینئر وکیل کے ذریعہ قطعیت دی جائے گی۔ ضابطہ اخلاق اور ایجنٹ ایگریمنٹ کی مزید تفصیلات کو بی سی سی آئی ورکنگ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں قطعیت دی جائے گی۔ بی سی سی آئی نے اس سے پہلے تمام بورڈ ارکان کو ایک اعلامیہ پر دستخط کرنے کیلئے کہا تھا کہ ان کے اس عہدہ پر برقرار رہتے ہوئے متعلقہ کرکٹ اسوسی ایشن سے کوئی مفادات حاصلہ وابستہ نہیں ہیں۔