کرکٹ آسٹریلیا اور کھلاڑیوں میں تنازعہ ہولناک

جون میں کنٹراکٹ کے اختتام کے بعد 230 کرکٹرس بیروزگار : سابق کپتان مائیکل کلارک
سڈنی۔ 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کرکٹ آسٹریلیا اور کھلاڑیوں کے درمیان ادائیگیوں کے تلخ تنازعہ کو سابق کپتان مائیکل کلارک نے اس کھیل کیلئے ہولناک قرار دیا اور کہا کہ اس مسئلہ کے حل کے باوجود کھلاڑیوں اور انتظامیہ کے تعلقات بدستور کشیدہ رہ سکتے ہیں۔ کرکٹ آسٹریلیا اور کھلاڑیوں کے درمیان کئی ماہ کے مذاکرات کے باوجود اجرتوں کے نئے سمجھوتہ کرنے میں ناکامی ہوگئی اور جون میں کنٹراکٹ کی برخاستگی کے بعد 230 کرکٹرس بیروزگار ہوگئے۔ کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) کے چیف ایگزیکٹیو جیمس سوتھر لینڈ نے گزشتہ ہفتہ کہا تھا کہ آمدنی میں حصہ داری کی معاملت پر سرگرم مذاکرات کے بعد ہی اس ہفتہ کے اوائل میں مفاہمت ہوسکی ہے ان کا ادارہ اس تعطل کے خاتمہ کے لئے انڈسٹریل امپائر سے مداخلت کرسکتا ہے۔ کلارک نے اندیشہ ظاہر کیا کہ انتظامی ادارہ اور کھلاڑیوں کے درمیان صورتحال اس وقت تک بحال نہیں ہوسکتی جب تک اختلافات کی قطعی یکسوئی نہیں کی جاتی۔ کلارک نے چیانل 9 سے کہا کہ ’’دیانت داری کی بات ہے کہ (تنازعہ) اس کھیل کے لئے ہولناک ہوگا‘‘۔ اس میں شک نہیں کہ جو کچھ بھی ہوا ہے، اس سے باہمی تعلقات پہلے سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ آمدنی کے ایک نئے ضابطہ کے مسئلہ پر کرکٹ آسٹریلیا اور کھلاڑیوں کے درمیان اواخر ہفتہ تک مذاکرات جاری رہے۔ کلارک نے کہا کہ وہ دونوں فریقوں کو سمجھتے ہیں لیکن کہا کہ جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ رازداری میں ہونا چاہئے۔ آسٹریلیا ٹسٹ اسکواڈ اپنے دورہ بنگلہ دیش سے قبل 11 اگست کو کیمپ روانہ ہورہا ہے، لیکن اس ماہ آسٹریلیا اے کے دورہ جنوبی افریقہ کے بائیکاٹ کے بعد دورہ بنگلہ دیش کی متوفی کا خطرہ بھی پیدا ہوگیا ہے۔