بنگلور۔6اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) کرناٹک ‘ یو پی اور بہار کو کلیدی ریاستیں قرار دیتے ہوئے جو 2014ء کے عام انتخابات میں بی جے پی کو کامیابی دلوائیں گی ۔ سینئر قائد اننت کمار نے کہاکہ نریندر مودی کرناٹک میں بھی گجرات کے مساوی مقبول ہیں ۔ انہوں نے ان خبروں کو کے آر ایس ایس کے ترجمان آرگنائزر کی جانب سے کروائے ہوئے تبصرہ میں راہول گاندھی کو جنوبی ہند میں مودی سے زیادہ مقبول قرار دیا گیاہے ’’ پتنگ اڑانے‘‘ کے مترادف قرار دیا اور کہا کہ بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار پورے ملک میں کنیاکماری سے کشمیر تک اور کچھ سے کوہیما تک یکساں مقبول ہیں ۔ آرگنائزر میں شائع شدہ سروے کے بموجب مودی وزیراعظم کے عہدہ کیلئے جنوبی ہند کے سوائے باقی ملک میں مقبول ہیں ۔ جنوبی ہند میں راہول گاندھی کو ان پر سبقت حاصل ہیں۔ بی جے پی قائد نے پی ٹی آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ سرویز کے بارے میںزیادہ کچھ نہیں جانتے ‘
ان کے خیال میں آر ایس ایس نے ایسا کوئی سروے نہیں کرایا ‘ وہ صرف اتنا کہہ سکتے ہیں کہ مودی پورے ملک میں مساوی طور پر مقبول ہیں ۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری نے یہ بھی کہا کہ کرناٹک جنوب میں بی جے پی کا باب الداخلہ ہے اور ایک بار پھر بی جے پی کیلئے سب سے بڑی ریاست بن کر اُبھرے گی۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت اگر تین ریاستیں جو ملک میں تبدیلی کی نقیب بنی ہوئی ہیں یو پی ‘ بہار اور کرناٹک ہیں جو بی جے پی کی انتخابی کامیابی کیلئے اہمیت رکھتی ہیں ۔ اس سوال پر کہ وہ بی جے پی کی انتخابی کامیابی میں کرناٹک کے بڑے پیمانے پر کردار کی کیسی توقع رکھتے ہیں ‘ انہوں نے کہا کہ 1991ء میں بی جے پی کے صرف 4ایم پیز تھے اور 2004ء میں ان کی تعداد 16اور 2009میں 18ہوگئی ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس بار انتخابات میں کرناٹک کے کم از کم 20ایم پیز ہوں گے ۔ اس سوال پر کہ اگر بی جے پی کو اکثریت حاصل نہ ہوتو کیا حلیف پارٹیوں کے مودی کے نام سے متفق نہ ہونے پر مودی کو وزارت عظمی کی امیدواری سے ہٹادیا جائے گا ۔اننت کمار نے کہا کہ بی جے پی کو قطعی اکثریت ضرور حاصل ہوگی ۔