کرناٹک میں کانگریس ۔ جے ڈی ایس حکومت تشکیل کے لیے دعوت دینے گورنر سے مطالبہ

گوا ، منی پور اور میگھالیہ کے طرز پر سرکاریہ کمیشن کی سفارشات کو قبول کیا جائے : ریونت ریڈی
حیدرآباد ۔ 16 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : رکن اسمبلی و کانگریس کے قائد ریونت ریڈی نے گوا ۔ منی پور اور میگھالیہ کے طرز پر سرکاریہ کمیشن کی سفارشات کو قبول کرتے ہوئے کانگریس و جے ڈی ایس کو تشکیل حکومت کے لیے دعوت دینے کا گورنر کرناٹک سے مطالبہ کیا ۔ بی جے پی کو حکومت تشکیل دینے کی دعوت دینا ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کی حوصلہ افزائی کرنے کے مترادف ہونے کا دعویٰ کیا ۔ مودی ۔ شاہ پر دستور کے محافظ گورنر نے غیر دستوری کام کرانے کا الزام عائد کیا ۔ آج اسمبلی کے میڈیا ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے تین ریاستوں میں حکومت تشکیل دینے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ منی پور میں کانگریس کے 28 اور بی جے پی کے 21 ارکان اسمبلی منتخب ہوئے تھے ۔ گورنر نے بی جے پی کو تشکیل حکومت کی دعوت دی ۔ گوا میں کانگریس کے 17 اور بی جے پی کے 13 ارکان اسمبلی منتخب ہوئے تھے ۔ گورنر نے بی جے پی کو تشکیل حکومت کی دعوت دی ۔ اس طری میگھالیہ میں کانگریس کے 21 اور بی جے پی کے صرف 2 ارکان اسمبلی منتخب ہوئے تھے پھر بھی گورنر نے بی جے پی اور دوسری جماعتوں کو تشکیل حکومت کی دعوت دی گئی جب کانگریس کی جانب سے واحد بڑی جماعت کو تشکیل حکومت کی دعوت نہ دینے کا گورنرس پر الزام عائد کیا گیا تو بی جے پی کے سینئیر قائد و مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے سرکاریہ کمیشن کی سفارشات پر عمل کرنے کا جواب دیا تھا ۔ ریونت ریڈی نے سرکاریہ کمیشن کی سفارشات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کمیشن نے انتخابات کے بعد واضح اکثریت حاصل کرنے والی جماعت کو تشکیل حکومت کی دعوت دینے کی سفارش کی تھی ۔ سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرنے والی جماعت کے بجائے ماقبل انتخابات اتحاد کرنے والی جماعتوں یا مابعد انتخابات اتحاد کرنے والی جماعتوں کے پاس تشکیل حکومت کے لیے اکثریت ہے تو ایسی جماعتوں کو دعوت دینے کی سفارش کی تھی اگر یہ سب ممکن نہ ہوسکا تو سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرنے والی جماعت کو دعوت دینے کی وکالت کی تھی کرناٹک کی عوام نے کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت نہیں دی ہے ۔ بی جے پی کے 104 ارکان اسمبلی منتخب ہوئے اگر اس کو 2 آزاد ارکان اسمبلی کی بھی تائید حاصل ہوتی ہے بھی تو بی جے پی کے پاس 112 ارکان کا میجک فیگر نہیں ہے ۔ جب کہ مابعد انتخابات کانگریس اور جے ڈی ایس نے اتحاد کرلیا ان کے ارکان اسمبلی کی تعداد 116 ہوگئی ہے لہذا گورنر کی دستوری ذمہ داری ہے کہ وہ کانگریس اور جے ڈی ایس کو تشکیل حکومت کے لیے دعوت دیں ۔ گورنر کانگریس جے ڈی ایس کے بجائے بی جے پی کو تشکیل حکومت کے لیے دعوت دیتے ہیں تو وہ خود ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کے موجب بن جائیں گے اور جوڑ توڑ کی حوصلہ افزائی کرنے کا ان پر الزام عائد ہوگا ۔ وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ سے ریونت ریڈی نے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت ماتا کی قسم کھا کر وضاحت کریں کہ ان کے پاس تشکیل حکومت کے لیے واضح اکثریت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بی جے پی واجپائی اور اڈوانی کی اخلاقیات اور روایت کو دفن کرچکی ہے ۔ نریندر مودی اور امیت شاہ غیر دستوری کام کرتے ہوئے ہندوستان کو ساری دنیا میں شرمندہ کررہے ہیں ۔۔