کرناٹک میں ذات پر مبنی مردم شماری کا اعلان

بیدر /11 نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) طویل انتظار کے بعد حکومت نے اگلے ماہ سے ذات پر مبنی مردم شماری کا کام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ کرناٹک اسٹیٹ بیک ورڈ پرمیننٹ کمیشن کے چیرمین این کانت راجو نے بتایا کہ ملک میں کئی برسوں بعد ذات پر مبنی مردم شماری کروائی جارہی ہے ۔ ریاست میں جملہ 6.30 کروڑ کی آبادی ہے ان تمام افراد کی مرد شماری ہونے والی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں تلنگانہ اور سیما آندھرا میں ذات پر مبنی مردم شماری کروائی گئی تھی اور وہ خود وہاں کا دورہ کرکے مردم شماری کے تمام تفیصلات حاصل کئے ہیں ۔ اب یہاں بھی اگلے ماہ کے دوسرے ہفتہ سے مردم شماری کا کام شروع ہوگا ۔ انہوں نے بتایا کہ پیلٹ پراجکٹ کے اعداد شمار کے تحت ہر ایک خاندان سے مختلف سوالات پوچھے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ اگر کسی پڑوسی ریاست سے آکر یہاں قیام پذیر ہونے پر اس کے بھی تمام تفصیلات پیش کرنا پڑے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ آبادی کے تناسب سے ریاست میں جملہ 125 کروڑ مکانات ہیں ۔ ہر ایک خاندان میں پانچ سے چھ افراد رہتے ہیں کئی مکانات کو تالے پڑے رہنے کی وجہ سے تفصیلات حاصل کرنا مشکل ہوگا ۔ انہوں نے بتایا کہ بس اسٹانڈ ریلوے اسٹیشنوں ، بازار مارکٹ ، فٹ پاتھ ، کھلے میدان ، سرکاری دفاتر کے احاطوں میں مقیم آوارہ افراد سے بھی کئی سوالات پوچھے جئایں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کسی خاندان میں اراکین کی تعداد کم ہوتو اس میں سے کسی نوجوان کو عوامی نمائندہ بننے کا موقع دیا جائے گا ۔ ہر ایک خاندان کے کسی ایک شخص کو مکان ہی میں رہتے ہوئے ملازمین کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کا جواب دینا ہوگا ۔ مسٹر کانت راجو نے کہا کہ کمیشن کی جانب سے سروے کا کام کسی محلہ وارڈ اور گلی سے شروع کیا جائے گا ۔ اس کے متعلق پہلے ہی سے اطلاع بھی دی جائے گی تاکہ عوام کو سہولت مہیا ہوسکے ۔ انہوں نے بتایا کہ سروے کا کام مکمل ہونے سے ریاست میں پسماندگی مالی پوزیشن سمیت دیگر تفصیلات حاصل ہوں گی ۔ حکومت نے اس سروے کیلئے 117 کروڑ روپئے جاری کئے ہیں۔ اندازہ کے مطابق ریاست میں 170 مختلف طبقات ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ 2011 کی مردم شماری کے تحت ریاست کی آبادی 611 کروڑ تھی ۔ اس سے بڑھ کر 6.30 کرؤر ہونے کی توقع ہے ۔ سروے کے کام کیلئے 123 لاکھ ملازمین کی ضرورت ہے ۔ اس کیلئے سرکاری ملازمین کی خدمت حاصل کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ تیسرے اور چوتھے سمسٹر کے امتحانات قریب ہونیکی وجہ سے اس مرتبہ سرکاری ٹیچرز کی مردم شماری کے کام کیلئے حاصل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ملازمین کی کمی محسوس ہونے پر بے روزگار تعلیم یافتہ افراد کی خدمت حاصل کی جائے گی ۔ ان کیلئے خصوصی تربیت کا انتظام کیا جائے گا ۔ ان کیلئے خصوصی تربیت کا انتظام کیا جائے گا اور انہیں مناسب تنخواہ بھی دی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ سروے دو ماہ میں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔