بنگلور۔ 16؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ عام آدمی پارٹی نے کرناٹک میں بھی دھوم مچادی ہے جہاں حکمراں پارٹی کانگریس اور اپوزیشن بی جے پی کے تعلق سے سروے میں کہا گیا تھا کہ دونوں پارٹیوں کو رائے دہندوں کی بھرپور تائید حاصل ہے، تاہم بی جے پی کے حق میں زیادہ ووٹ ملیں گے۔ نریندر مودی کی مقبولیت کے پروپگنڈہ کے درمیان عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال کے روڈ شو پر عوام کے شاندار ردعمل کو دیکھتے ہوئے آرگنائزرس نے توقع ظاہر کی ہے کہ عام آدمی پارٹی کو لوک سبھا انتخابات میں خاطر خواہ ووٹ ملیں گے۔
کجریوال کو میڈیا پر کئے گئے ان کے متنازعہ ریمارکس کے متعلق سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ پارٹی نے کل یہاں فنڈ اِکٹھا کرنے کے لئے ڈنر کا اہتمام کیا تھا جس میں فی شخص 20 ہزار روپئے کا فنڈ جمع کروایا۔ اب تک 50 لاکھ روپئے وصول ہوئے ہیں۔ کجریوال کے دو روزہ دورۂ بنگلور کے دوران کل رات ڈنر میں شہر کی نامور شخصیتوں نے شرکت کی۔ اس ڈنر میں تقریباً 200 افراد شریک تھے۔ عام آدمی پارٹی کے قائدین نے کہا کہ عوام کے شاندار ردعمل اور جوش و خروش کو دیکھتے ہوئے توقعات قوی ہوگئے ہیں۔ اس ڈنر کا اہتمام اِنفوسس کے سابق بورڈ رکن بالکرشنن کے تعاون سے کیا گیا تھا۔ بنگلور سنٹرل لوک سبھا حلقہ کے عام آدمی پارٹی امیدوار بالکرشنن نے پارٹی کے لئے شفاف طریقہ سے فنڈ اِکٹھا کرنے کا قدم اُٹھایا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے بہی خواہوں کے علاوہ پارٹی رکن سی این رادھا کرشنن نے کہا کہ تقریباً 200 افراد نے ڈنر میں شرکت کی اور اس موقع پر ہم نے 50 لاکھ روپئے اِکٹھا کئے ہیں۔ مزید چند افراد نے پارٹی کی حمایت کا عہد کیا ہے،
مگر وہ ڈنر میں شریک نہیں تھے۔ یہ لوگ بہت جلد اپنا عطیہ پارٹی کو روانہ کریں گے۔ اس مذاکراتی سیشن میں کیا کچھ کہا گیا، اس بارے میں بتایا گیا کہ اروند کجریوال کے میڈیا کے خلاف حالیہ دئے گئے ریمارکس ہی موضوع بحث تھے۔ ڈنر میں شریک افراد نے سابق چیف منسٹر دہلی سے اس مسئلہ پر مختلف سوالات کئے۔ بنگلور ساؤتھ سے عام آدمی پارٹی کی خاتون امیدوار نائینا پی نائک بھی اس ڈنر کا اہتمام کرنے والوں میں شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک عظیم الشان اور شاندار ڈنر تھا۔ یہ بالکلیہ طور پر مذاکراتی سیشن تھا۔ عوام نے کجریوال سے ہر قسم کے سوالات کئے اور بعض نے چند غلطیوں اور کوتاہیوں کی بھی نشاندہی کی۔