بیدر۔23؍جولائی۔(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔ریاستی حکومت اب ہرمیدان میں اقلیتوں کی ترقی کیلئے فکرمند ہے ۔خصوصی طورپر نو نہالوں کو آگے بڑھنے کا موقع فراہم کرررہی ہے لہذا حکومت کی جانب سے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے ہر میدان میں 15فیصد بجٹ مُختص کیا گیا ہے تاکہ اقلیتی طبقہ حکومت کی اسکیمات سے فائدہ اُٹھاسکے ۔ ریاست میں اقلیتوں کی ترقی کیلئے جامع اسکیمات ہیں اگر ان اسکیمات پر عمل آوری میں افسران کی جانب سے کوتاہی کی جاتی ہے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی شکایت کی جائے گی۔ان خیالات کا اِظہار آج بیدر کے ڈپٹی کمشنر دفتر میں ریاستی اقلیتی کمیشن کی چیر پرسن محترمہ بلقیس بانو نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوںنے کہا کہ کرناٹک نے اقلیتوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کیلئے مُختلف سہولیات اور اسکیمات متعارف کروائی ہے : لیکن اقلیتوں میں معلومات کی کمی کی وجہ سے وہ ان اسکیمات سے فائدہ نہیں اُٹھا پارہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ اقلیتی طبقہ کیمسائل کے حل کی جانب حکومت ِ کرناٹک کی پیش رفت متاثر کن ہے ۔انھوں نے کہا کہ کوآپریٹیو سوسائیٹیوں کے ذریعہ حکومت کئی اسکیمات نافذ کررہی ہے ۔دیگر طبقات کے مقابلہ اقلیتی طبقے کی کوآپریٹیو سوسائٹیاں کافی کم ہیں اس سلسلہ میں اقلیتی کمیشن ریاست بھر میں بیداری مہم چلائے گی۔ انھو ںنے کہا کہ کرناٹک حکومت نے سال رواں کے بجٹ میں 1374کروڑ روپیے مُختص کئے ہیں ‘اقلیتوں کی ترقی کیلئے کئی اسکیمات کو جاری کیا ہے خصوصا تعلیمی میدان میں زیادہ اسکیمات موجود ہیں۔ اس کے باوجود اقلیتوں کو اس کا فائدہ مکمل طورپر نہیں پہنچ رہا ہے۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے کرناٹک اقلیتی کمیشن نے ضلعی سطح پر بیداری پروگرام منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس موقع پر صحافیوں نے ان سوال کیا کہ جناب انور مانپڑی سابق چیرمن اقلیتی کمیشن نے جو اوقافی جائیدادوں سے متعلق جو رپورٹ پیش کی ہے اس سلسلہ میں حکومتِ کرناٹک نے کیوں خاموشی اختیار کی ہے ۔محترمہ بلقیس بانو نے سوال کے جواب میںکہا کہ سابق اقلیتی کمیشن کی اس رپورٹ کو حکومت نے مسترد کردیا ہے ۔محترمہ ببلقیس بانو سے تعلیمی اسکالرشپ اور دیگر تعلیمی اسکیماتسے متعلق استفسار کیا گیا تو انھو ںنے کہا کہ ریاست میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے 433.28کروڑ روپیے جو بجٹ تھا گزشتہ تین برسوں میں اس میں بتدریج اِضافہ کرکے اسے2016-17 میں 1138.78کروڑ روپیے کردیا گیا ہے۔ حکومت ہند جاری اسکیم کے تحت عدم استفادہ کی صورت میں ریاستی حکومت کی جانب سے 6064لاکھ اسکالر شپ کو بڑھاکر اب 2015-16میں682لاکھ روپیے کردی گئی ہے۔ جبکہ نیشنل اوورسیز اسکالر شپ کے تحت بیرون ملک زیرِ تعلیم طلباء کیلئے رقم10لاکھ روپیوں سے بڑھاکر20لاکھ روپیے فی کس کردی گئی ہے۔اس اسکیم سے اب تک 346طلباء استفادہ کیا ہے۔ ریاست میں اقلیتی ہاسٹلوں میں14975طلباء رہائش پذیر ہے جب کہ اقلیتی مدارس اور کالج سے16250طلباء کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ جو82مدارس اور کالجوں میں زیرِ تعلیم ہیں۔اس موقع پر سنئیر صحافی جناب رفیع بھنڈاری رکن کرناٹک اسٹیٹ اقلیتی کمیشن ‘ڈاکٹر آر عبدالحمید رکن ریاستی اقلیتی کمیشن ‘و دیگر ذمہ داران ِ ریاستی اقلیتی کمیشن اور بیدر ڈسٹرکٹ اقلیتی محکمہ کے آفسر محمد عبدالماجد اور کرناٹک اسٹیٹ مائنارٹیز کارپوریشن ضلعی افسر سید قدوس موجود تھے ۔