بنگلورو۔29ستمبر( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)وزیر اعلیٰ سدرامیا نے آج کلسا بنڈوری مسئلے پر بی جے پی کے قومی نائب صدر بی ایس یڈیورپا کے الزامات پرتیکھا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ جھوٹ بولنے میں بی جے پی والوں کا کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا۔اس مسئلے پر ریاستی حکومت نے تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو لے کر جب وزیر اعظم مودی سے نمائندگی کی تو اس وقت یڈیورپا کیوں خاموش رہے؟ اب بلاوجہ اس مسئلے میں وہ صدر کانگریس سونیاگاندھی پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش کررہے ہیں۔آج ودھان سودھا کے احاطہ میں کرناٹک اردو اکاڈمی کی موبائیل لائبریری کو ہری جھنڈی دکھانے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یڈیورپا کا یہ بیان غیر ذمہ دارانہ اور بدنیتی پر مبنی ہے۔ جس وقت ریاست کاکل جماعتی وفد وزیراعلیٰ سے ملاقات کیلئے گیاتھا تو تب یڈیورپانے زبان نہیں کھولی ۔ اب غیر ضروری طور پر سونیاگاندھی پر الزامات لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔ سدرامیا نے کہاکہ سونیا گاندھی ملک کی وزیر اعظم نہیں کہ کسی بھی مسئلہ پر محض ان کے کہنے پر ریاستی حکومتیں اپنا موقف تبدیل کرلیں،جبکہ کرناٹک کے کل جماعتی وفد کی نمائندگی کے باوجود وزیراعظم نریندر مودی نے اس مسئلے کو سلجھانے کیلئے کوئی ٹھوس یقین دہانی نہیں کرائی۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم کی یہ ذمہ داری ہے کہ ریاستوں کے مابین اگر کوئی مسئلے پیش آئیں تو متعلقہ وزرائے اعلیٰ کو طلب کرکے اسے سلجھانے کی کوشش کریں۔ ایسا کرنے کی بجائے فریق ریاستوں کو آپس میں مسئلہ سلجھانے کا مشورہ دے کر مودی نے اپنی ذمہ داری سے دامن جھاڑ لیا ہے۔