کرناٹک انتخابی تاریخ کا افشاء ، بی جے پی ’سوپر الیکشن کمیشن‘

امیت شاہ اور پارٹی کے خلاف کارروائی کیلئے کانگریس ترجمان سرجے والا کا مطالبہ

نئی دہلی ۔ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک اسمبلی انتخابات کی تاریخ کے الیکشن کمیشن کی طرف سے اعلان کئے جانے سے قبل ہی بی جے پی آئی ٹی سل کے سربراہ کی جانب سے ٹوئیٹر کے ذریعہ افشاء پر کانگریس نے سخت اعتراض کرتے ہوئے بی جے پی کو ’سوپر الیکشن کمیشن‘ قرار دیا ہے۔ کانگریس میں شعبہ مواصلاتی کے انچارج رندیپ سرجے والا نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کی ساکھ و صداقت کیلئے ایک امتحان و آزمائش ہے اور سوال کیا کہ آیا اس پر حکمراں جماعت اور اس کے صدر امیت شاہ کے خلاف کوئی کارروائی کی جائے گی۔ سرجے والا نے کہا کہ ’’بی جے پی، سوپر الیکشن کمیشن بن گئی ہے کیونکہ اس نے الیکشن کمیشن کے اعلان سے قبل ہی کرناٹک اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا‘‘۔ ’یہ الیکشن کمیشن کی ساکھ کیلئے ایک امتحان ہے‘۔ سرجے والا نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’کیا بی جے پی کے صدر امیت شاہ کو الیکشن کمیشن کوئی نوٹس جاری کرے گا؟ اور آیا الیکشن کمیشن کے رازدارانہ اطلاعات کے افشاء پر بی جے پی کے شعبہ آئی ٹی کے سربراہ کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جائے گا‘‘۔ بی جے پی آئی ٹی شعبہ کے سربراہ مالویہ نے کہا ہیکہ انہوں نے صرف ایک نیوز چینل کی خبر کا حوالہ دیا تھا۔ ان کا ٹوئیٹ اس وقت منظرعام پر آیا تھا جب او پی راؤت کرناٹک انتخابی شیڈول کے بارے میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے لیکن تاریخ کا اعلان نہیں کیا تھا۔ بی جے پی آئی ٹی سل کے سربراہ نے لکھا تھا کہ 12 مئی کو پولنگ اور 18 مئی کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ پولنگ کی تاریخ درست ثابت ہوئی لیکن ووٹوں کی گنتی کی تاریخ 15 مئی مقرر کی گئی۔ راؤت نے کہا کہ اس ٹوئیٹ پر توجہ مرکوز کروائی گئی ہے۔ انہوں نے اس انتہائی سنگین معاملہ قرار دیا جو تحقیقات اور سخت کارروائی کا متقاضی ہے۔