کرناٹک الیکشن۔ نوٹ بندی پربرہمی کے خلاف ہندوتوا بی جے پی کے لئے انشورنس کا کام کرسکتا ہے۔

وہ لوگ جنھوں نے ہندتوا میں سرمایہ کاری ہے وہ سیاسی طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کو نوٹ بندی پر معافی دینے کے لئے تیار ہیں‘ ایسا نہیں کہ یہ مسلمان بھی سیاسی طور پر طاقتور ہوئے ہیں۔
بنگلورو۔کئی لوگوں کو اس وقت تشویش ہوئی جب نوٹ بندی کا اثر بھارتیہ جنتا پارٹی کے اترپردیش اسمبلی انتخابات2017پر نہیں ہوا ۔گڈس اینڈ سرویس ٹیکس( جی ایس ٹی) کے باوجود گجرات میں بھی کوئی فرق نہیں پڑا ‘ بڑی شہروں میں ڈسمبر کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی بے تحاشہ ووٹ ملے۔

یہ نتائج اعداد وشمار کے گواہی ہیں جو نوٹ بندی او رجی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد ‘ اگر کوئی عارضی اثر معاشی سرگرمیوں پر پڑا ہے تو وہ ہے غیر منظم شعبہ جو متاثرہوا ہے۔ دونوں اقدامات کے متعلق ایچ ٹی نے کرناٹک کے مختلف حصوں میں الیکشن کے پیش نظر لوگوں ان سوالوں کے جواب طلب کئے۔

رات دس بجے کے قریب دکشی کننڈا ضلع کے پتور میں ترکاری فروشوں کا ایک گروپ تمام مسلمان جب ہم نے پاس بات کرنے گئے تو وہ اپنی دوکانیں بند کررہے تھے۔

انہوں نے شکایت کے طور پر اپنی بات شروع کرتے ہوئے کہاکہ ڈیزل او رپٹرول کی بڑھتی قیمتوں پر ناراضگی ظاہر کی اور دعوی کیا کہ نوٹ بندی نے ان کی آمدنی میں بڑی حدتک کمی کردی ہے۔ جب ہم کچھ ہی فاصلے پر موجود ہندو ترکاری فروشوں کے پاس گئے تو تصوئیر اس کے بلکل برعکس تھی ۔

ہاں کچھ مسائل تو پیدا ہوئے مگر وہ غیرمعمولی نہیں تھا جس پر بات کریں۔اسی طرح کا تجربہ منگلور بندر گاہ پر اگلے صبح پیش آیا۔ مچھواروں کی سینکڑوں کشتیوں کی آمد ہورہی تھی او رٹریک بھی انتظار میں کھڑے تھے تاکہ مچھلی مختلف مقامات پر لے جائیں۔

ہندو دوکاندار نے نوٹ بندی او رجی ایس ٹی کو کوئی بڑا مسئلہ نہیں کہا ۔ ایک مسلم لاری ڈرائیور نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی پر بے شمار شکایتیں کی ۔اس نے شکایت میں کہاکہ ہر ٹرپ پر اس کو 1800روپئے جی ایس ٹی میں ادا کرنے پڑتے ہیں جو سابق میں تھی۔چیزں ہر جگہ سیاہ وسفید نہیں ہوتی ہیں۔

اوڈوپی ضلع کے کاپو بیچ پر ہم نے ٹورازم معیشت سے جڑے نوجوانوں کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔ ان میں سے ایک سینڈ اسکوٹر اپریٹ کرتا ہے ۔ اس نے کھلے عام اس بات کو قبول کیا کہ اس نے بی جے پی کو وٹ کیاہے ۔ اس کی ہندوتو ا شبہہ واضح طور پر نظر آرہی تھی۔

وہ مودی کی معاشی پالیسیوں سے متاثر ہوا ہے اس کا ثبوت اس کی سینڈ اسکوٹر کو دیکھ کر ہورہاتھا۔ اس نے قبول کیا کہ نوٹ بندی نے بیچ کے کاروبار کو مار دیا ہے۔

ان مسائل پر بات کرنے سے بی جے پی حامیوں کے اندر پائی جانے والے سیاسی معیشت صاف طورپر نظر آرہی ہے۔وہ لوگ جنھوں نے ہندتوا میں سرمایہ کاری ہے وہ سیاسی طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کو نوٹ بندی پر معافی دینے کے لئے تیار ہیں‘ ایسا نہیں کہ یہ مسلمان بھی سیاسی طور پر طاقتور ہوئے ہیں۔