کرناٹک۔ بی جے پی ‘ آرایس ایس کے حامیوں نے مسلم علاقے سے نکالا مارچ‘ دس ہوئے زخمی

بنگلورو۔جنوری 28کے روز مبینہ طور پر ایک عورت کاقتل ہوگیا۔منگل کے روز بیدر میں بی جے پی اور سنگھ پریوار کے حامیوں پر پولیس نے اس وقت لاٹھی چارج کیا جب ٹاؤن کے مسلم علاقے میں واقعہ گھروں کو نشانہ بنانے کی غرض وہاں پر ریالی نکالنے کی کوشش کررہے تھا کہ مبینہ طور پر مسلم عاشق کے ہاتھوں سے مذکورہ خاتون کے ہوئے قتل پر احتجاج کرسکیں۔

پولیس کی لاٹھی چار میں دس لوگ زخمی ہوگئے۔مذکورہ 20سالہ خاتون کاقتل جنوری 28کے روز ہوئے تھا۔بی جے پی کے مظاہرین کی قیادت مقامی رکن پارلیمنٹ بھگوانت کھوبا کررہے تھے جس کو ابتدال میں ٹاؤن کے امبیڈکر سرکل پر احتجاجی دھرنا منظم کرنے کی پولیس نے اجازت دی تھی ‘پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے مظاہرین پر اس وقت لاٹھی چارج کیاجب وہ مقامی ڈپٹی کمشنر کے دفتر کی طرف بڑھ رہے تھے اور اس کے بعد قدیم بیدار کے مسلم علاقے میں داخل ہونے کی دھمکی دی ۔

بی جے پی اور اسکی ذیلی تنظیموں کے بیدر میں احتجاجی دھرنے کا مقصدضلع کے بھالکی تعلقہ کی ساکن مذکورہ کالج اسٹوڈنٹ کو اس کی پڑوسی اور منگیتر جیسے شمش الدین جس کی عمر 24سال بتائی گئی ہے نے مبینہ طور پر قتل کے خلاف مظاہرہ کرنا تھا ‘ شمش الدین نے اتوا رکے روز ہی پولیس کے روبرو خودسپردگی اختیارکرلی ہے۔

احتجاجیوں نے ڈپٹی کمشنر کو ایک یادواشت پیش کرتے ہوئے متوفی کے خاندان کو پچیس لاکھ روپئے ایکس گریشیاء ‘ خاندان کے کسی فردکو ملازمت او رقتل کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔پولیس افیسر نے بتایا کہ ’’ احتجاجیو ں نے مسلم علاقے میں مارچ نکالنے کی اجازت مانگی جس کو نامنظور کردیاگیا۔

حالات بے قابو ہونے پر کسی قسم کی ذمہ دار قبول کرنے کا بات بھی ان کے قائدین سے کی گئی جس کو انہو ں نے قبو ل کرلیا۔ تاہم میمورنڈم داخل کرنے کے بعد وفد تین گروپس میں تقسیم ہوا او رایک گروپ نے قدیم ٹاؤن میں داخل ہونے کی کوشش کی ۔ ہم نے ان قائدین کو گرفتار کرکے احتجاجیو ں کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج بھی کیا‘‘۔