بغداد۔ 3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) عراق اس وقت مسلکی تشدد اور تخریبی حکومت جیسے مسائل سے دوچار ہے۔ ان حالات میں ملک کے کرد علاقہ کے قائدین نے آج کہا کہ ’’آزاد مملکت‘‘ کے قیام کیلئے اس سے بہتر کوئی اور موقع نہیں ہوسکتا۔ نیم خودمختار کرد علاقہ گزشتہ کئی سال سے علیحدگی کے درپے ہے اور موجودہ صورتِ حال میں اس دعویٰ کو تقویت مل رہی ہے۔ کرد علاقہ کے صدر مسعود برزانی کے چیف آف اسٹاف فواد حسین نے کہا کہ عراق تقسیم ہوچکا ہے اور ہمیں ایک نئی حقیقت کا سامنا ہے۔ انہوں نے یہ بات واشنگٹن میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتائی۔ وہ یہاں کرد علاقہ کی علیحدگی کے سلسلے میں اوباما انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں کو صورتِ حال سے واقف کرانے کیلئے آئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوری المالکی حکومت نے کئی سالوں سے جو تخریبی پالیسیاں اختیار کی ہیں، اس کے نتیجہ میں موجودہ بدامنی ناگزیر ہوچکی تھی، لیکن انہوں نے کہا کہ یہ صورتِ حال اس وقت واضح ہوئی جب آئی ایس آئی ایل نے موصل پر قبضہ کرلیا اور اس کی وجہ سے ملک تین حصوں میں تقسیم ہوگیا۔