کردوں کا آزادی کی خواہش کا اشارہ

ترکی اور عراق کی جانب سے دھمکیاں ، امریکہ کا ردعمل
بغداد ۔ /26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت عراق نے کرد زیرقبضہ شمالی عراق کی علحدگی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے اس موضوع پر بات چیت سے انکار کردیا اور ترکی نے تحدیدات عائد کرنے کی دھمکی دی جبکہ اس علاقہ میں استصواب عامہ سے کردوں کی آزادی کی خواہش ظاہر ہوگئی ۔ کرد علاقے کے دارالحکومت ایربیل ، ایران نے کرد اقلیت کے ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر نکل آنے اور ترکی میں کردوں کے حکومت کی دھمکی کا اثر نہ لینے اور استصواب عامہ سے آزادی کی خواہش کے اظہار پر جشن منانے کی اطلاعات ملی ہیں ۔ عراق کی اپوزیشن نے کردوں کی آزادی پر اپنے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں کی ۔ صدر ترکی رجب طیب اردغان نے کہا کہ مشاورت کے بغیر استصواب عامہ کا فیصلہ غداری ہے ۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر ترکی تحدیدات کردے تو عراقی کرد بھوکے مرجائیں گے ۔ پورے علاقے کے چار ممالک عراق ، ایران ، ترکی اور شام میں 3 کروڑ کرد نسل کے لوگ پھیلے ہوئے ہیں ۔ امریکہ نے استصواب عامہ پر اپنی گہری مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عراقی کرد علاقے کے ساتھ امریکہ کے روابط تبدیل نہیں ہوں