نئی دہلی 6 جون (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ نے آج چیف منسٹر اروند کجریوال کی جانب سے انھیں تنقید کا نشانہ بنانے پر اس ریمارک کے ساتھ اپنا ردعمل ظاہر کیاکہ ’’اے خدا انھیں معاف کردیں کہ وہ نہیں جانتے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں‘‘۔ شہری انتظامیہ چلانے کے لئے اختیارات پر نجیب جنگ کے ساتھ محاذ آرائی کے دوران کجریوال نے لیفٹننٹ گورنر کو بی جے پی ایجنٹ قرار دیا ہے۔ نریندر مودی کو روانہ ایک پیام میں چیف منسٹر نے کہاکہ دہلی کے عوام نے ہمیں ووٹ دیا ہے اور باقیماندہ ملک کے عوام نے مودی کی تائید کی ہے۔ لہذا براہ کرم ہمیں دہلی کی حکومت چلانے دیجئے اور آپ (مودی) ملک کو چلائیں۔ لیفٹننٹ گورنر کے ذریعہ ہر روز ہمارے لئے مشکلات نہ پیدا کریں اور ایک وزیراعظم کیلئے مناسب نہیں ہے کہ انتخابات میں شکست کا انتقام عوام سے لیا جائے جبکہ دہلی کے عوام نے عام آدمی پارٹی کو حکومت چلانے کا مکمل اختیار دیا ہے۔ اروند کجریوال نے ایک ٹی وی چیانل کو دیئے گئے انٹرویو میں لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ (جنگ) ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا اور دیگر وزراء کو ملاقات کا وقت دیتے ہیں اور نہ ہی ٹیلیفون کرنے پر جواب دیتے ہیں۔ لیکن چوکیدار (صدر بی جے پی امیت شاہ) ٹیلیفون کرتے ہیں تو وہ (ایل جی) فی الفور چلے جاتے ہیں۔ یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ لیفٹننٹ گورنر کی قیامگاہ بی جے پی کا ایک اور ہیڈکوارٹر بن گیا ہے۔ کجریوال نے کہاکہ وہ (لیفٹننٹ گورنر) بی جے پی پولنگ ایجنٹ کی طرح کام کررہے ہیں۔ اگرچیکہ لیفٹننٹ گورنر کے دفتر سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا لیکن نجیب جنگ نے یہ مختصر ریمارک کیاکہ اے خدا انھیں معاف کردیں کہ وہ نہیں جانتے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں۔