کجریوال آئٹم گرل، مداری اور جوکر: اودھو ٹھاکرے

ممبئی۔/24جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر شیو سینا ادھو ٹھاکرے بھی عام آدمی پارٹی کے خلاف راگ الاپنے والوں میں شامل ہوگئے اور دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال کو ’آئٹم گرل‘ مداری اور ’ جوکر‘ کہا ۔ پارٹی کے ترجمان اخبار ’’ سامنا‘‘ کے اداریئے میں تحریر کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستانی سیاست میں کئی جوکروں کو ہم نے دیکھا، جس کی شروعات راج نارائن سے ہوئی اور لالو پرساد یادو جیسے قائدین کو بھی ہم نے عجیب و غریب حرکتیں کرتے ہوئے دیکھا

لیکن اروند کجریوال کی قیادت میں عام آدمی پارٹی کے اس ہجوم نے تمام سابقہ جوکروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جو فی الحال ملک کے سیاسی منظر نامہ پر دھوم مچائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ’ آپ ‘اور اس کے قائدین بشمول کجریوال نے اپنی عجیب و غریب حرکتوں سے سب کو شرمندہ کردیا ہے۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے اس واقعہ کا بھی تذکرہ کیا جو دراصل تنازعہ کی وجہ بنا ہے یعنی دہلی کے وزیر قانون سومناتھ بھارتی کا شہر میں غیر قانونی دھاوے کروانا اور پولیس کو ایسے احکامات صادر کرنا جن کی تعمیل ممکن نہیں تھی۔ بعد ازاں کجریوال کا دھرنا دینا۔ جس کی وجہ سے دہلی کی عوام کو شدید مصائب کا سامنا کرنا پڑا۔ اس طرح کی حرکتوں سے کجریوال ملک میں انتشار اور افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں۔ٹھاکرے نے سشیل کمار شنڈے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اگر کجریوال وزیر اعلیٰ ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ان کے پاس افراتفری پھیلانے اور کسی کے خلاف کچھ بھی اناپ شناپ کہنے کا لائسنس ہے۔

نرسوں کے خلاف نازیبا کلمات ادا کرنے والے آپ لیڈر کمار وشواس کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ وشواس کا بیان خود اُلٹے منہ ان پر گرا اور انہیں بالآخر معذرت خواہی کرنی پڑی۔ ایسا لگتا ہے کہ ’’ ٹوپی بردار ‘‘ یہ پاگل اب عام آدمی کے دشمن بن گئے ہیں۔ یاد رہے کہ شنڈے نے بھی کجریوال کو پاگل چیف منسٹر کہا تھا جبکہ مشہور مصنف چیتن بھگت نے ( جو عام آدمی پارٹی کے حامی تصور کئے جاتے ہیں) پارٹی کو ایک ’ آئٹم گرل ‘ سے تعبیر کیا تھا۔ این سی پی نے اسے سانپ کہا تھا اور کہا تھا کہ یہ مداریوں کا ایک ہجوم ہے۔ ٹھاکرے نے اپنے اداریئے کے اختتام میں کہا کہ کجریوال کی حکومت زیادہ دنوں تک چلنے والی نہیں ہے۔