کانگریس ۔ این سی پی اختلافات صرف ایک ڈھونگ

راہوری (احمدنگر) 9 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس اور این سی پی کے ریاست مہاراشٹرا میں اختلافات کو ایک ڈھونگ قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہاکہ دونوں متحد ہیں اور علیحدگی کا مقصد رائے دہندوں کی توجہ اسمبلی انتخابات سے قبل حقیقی مسائل سے ہٹادینا ہے۔ وہ ضلع احمد نگر میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس اور این سی پی نے انتخابات سے قبل ایک دوسرے سے ترک تعلق کرلیا ہے۔ ہر شخص جانتا ہے کہ دونوں پارٹیاں درحقیقت ایک ہی ہیں۔ دونوں ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ دونوں کی نوعیت اور کردار یکساں ہے۔ دونوں کے درمیان اختلافات صرف ایک ڈھونگ ہے تاکہ عوام کی توجہ حقیقی مسائل سے ہٹائی جاسکے۔ اندور سے موصولہ اطلاع کے بموجب وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہاکہ 100 ارب امریکی ڈالر مالیتی غیرملکی سرمایہ کاری ہندوستان کے دروازے پر دستک دے رہی ہے۔ اب یہ ریاستوں پر ہے کہ وہ اِس میں سے کتنی سرمایہ کاری حاصل کرسکتے ہیں۔

اُنھوں نے اپنے ’’میک اِن انڈیا‘‘ اقدام کو انتہائی کامیاب قرار دیتے ہوئے کہاکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو ہندوستان کو صرف ایک بازار تصور نہیں کرنا چاہئے بلکہ اُنھیں اِس ملک کو پیداواری مرکز بنانے کی کوشش کرنی چاہئے جس کا مقصد ہندوستانیوں کی قوت خرید میں اضافہ ہو۔ وہ ’’مدھیہ پردیش میں سرمایہ کاری۔ عالمی سرمایہ کاروں کی چوٹی کانفرنس2014‘‘ کا شمع جلاکر افتتاح کرنے کے بعد خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے بی جے پی حکومت کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت نے اِس ریاست کو جو کبھی ’’بیمارو‘‘ (پسماندہ) ریاست کہلاتی تھی، ترقی کے راستے پر ڈال دیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ سابق حکومتوں نے اِس ریاست کو اپنے ماتھے پر لگے ہوئے اِس کلنک سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کوئی مدد نہیں کی۔ چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان نے اِس ریاست کو تیز رفتار ترقی دی ہے اور پورے ملک کو ایک نئی جہت دکھائی ہے۔ اُنھوں نے 4 ریاستوں بہار، مدھیہ پردیش، راجستھان اور اترپردیش کی ترقی کا تقابل کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی زیراقتدار ریاستوں میں نمایاں طور پر ترقی ہوئی ہے۔