بانسواڑہ (راجستھان)۔ 24؍نومبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ سونیا گاندھی کی شدید تنقیدوں کے جواب میں نریندر مودی نے آج کہا کہ کوئی بھی جماعت کانگریس سے زیادہ زہریلی نہیں ہوسکتی، کیونکہ یہ جماعت سونیا گاندھی کے ادا کئے ہوئے جملوں پر پوری کھری اُترتی ہے اور وہ تقریباً نصف صدی تک ’’اقتدار کا زہر‘‘ پھیلاتی رہی ہے۔ سونیا گاندھی نے ایک دن قبل انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کو ’زہریلے افراد‘ کی حامل جماعت قرار دیا تھا۔ نریندر مودی نے یاد دلایا کہ راہول گاندھی نے خود ایک مرتبہ کہا تھا کہ ان کی ماں سونیا گاندھی نے اقتدار کا موازنہ زہر سے کیا تھا۔ مودی نے کہا کہ ’میڈم کے شہزادہ‘ نے جئے پور میں ایک مرتبہ کہا تھا کہ میری ماں نے مجھ سے کہا ہے کہ اقتدار زہر ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس نے آزادی کے بعد تقریباً 50 سال ملک پر اقتدار کیا۔ ایسے میں انھوں نے یہ پوچھا کہ زہر کا زیادہ مزہ کس نے چکھا ہے؟ پھر خود مودی نے جواب دیا کہ یہ کانگریس ہے۔ اس کے بعد کانگریس سے زیادہ زہریلی اور کون ہوسکتی ہے؟ نریندر مودی نے کہا کہ راہول گاندھی جب کبھی میڈیا میں گھرے ہوتے ہیں تو غربت کی بات کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ خود ان کے گھر سے متصل سلم علاقہ میں رہنے والوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے اب تک انھوں نے کچھ بھی کیوں نہیں کیا؟ نریندر مودی نے راہول گاندھی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہزادے ہمیشہ غربت اور غریبی کی باتیں کرتے ہیں، لیکن ان کی یہ بات صرف اُس وقت ہوتی ہے، جب میڈیا موجود ہو۔ ہر سال دو یا تین مرتبہ ایک تصویری نیوز ضرور شائع ہوتی ہے جس میں یہ دکھایا جاتا ہے کہ انھیں غربت پر کافی فکر ہے۔ نریندر مودی نے بتایا کہ دہلی میں کل عوام نے ان سے کہا کہ راہول گاندھی کا بنگلہ چیف منسٹر دہلی کے حلقہ اسمبلی میں موجود ہے اور جس بنگلہ سے متصل سلم علاقہ ہے جس میں تقریباً 800 افراد زندگی گزارتے ہیں، لیکن ان کے لئے یہاں صرف دو پبلک ٹائلٹس ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’800 آدمی کے لئے صرف 2 ٹائلس… ایک شخص کو اپنی باری کے لئے مہینوں انتظار کرنا پڑتا ہے!‘‘ انھوں نے کہا کہ یہ حقائق کانگریس کو نظر نہیں آتے۔ انھیں غربت صرف اُسی وقت نظر آتی ہے، جب میڈیا موجود ہو۔ حقیقت تو یہ ہے کہ انھیں دوسروں کی کوئی پرواہ نہیں۔ افراطِ زر کی بڑھتی شرح پر حکومت کو تنقیدوں کا نشانہ بناتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عوام اسے بھول سکتے ہیں، لیکن معاف نہیں کرسکتے۔ کانگریس نے 2009ء عام انتخابات میں کیا گیا وعدہ بہ آسانی فراموش کردیا کہ وہ اقتدار پر آنے کے اندرون 100 دن قیمتوں پر کنٹرول کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ حقیقت کیا ہے؟ اس کا عوام کو اندازہ ہے۔ قیمتیں کافی بڑھ گئی ہیں اور آسمان کو چھوتے افراطِ زر پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ آج کانگریس اس بارے میں کوئی بات نہیں کررہی ہے۔