صدر ممبئی یونٹ سنجے نروپم اور موہن پرکاش کے رویہ پر گروداس کامت کی تنقید
ممبئی۔ 23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سینئر کانگریس لیڈر گروداس کامت نے آج یہ الزام عائد کیا ہے کہ پارٹی ممبئی یونٹ صدر سنجے نروپم اور اے آئی سی سی جنرل سیکریٹری و انچارج مہاراشٹرا اُمور موہن پرکاش دانستہ طور پر پارٹی لیڈروں کو باہر کا راستہ دکھا رہے ہیں جبکہ راہول گاندھی اُترپردیش کے انتخابات میں مصروف ہیں۔ کامت نے یہ ٹوئٹ کیا کہ نروپم اور موہن پرکاش کے رویہ اور روش کی وجہ سے دوسری نسل کے کانگریس قائدین پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ راہول گاندھی اور احمد پٹیل کو فی الفور مداخلت کرتے ہوئے انہیں روک دینا چاہئے۔ کامت جوکہ اے آئی سی سی جنرل سیکریکٹری اور راجستھان وگجرات کے بھی انچارج ہیں، اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ احمد پٹیل اور راہول گاندھی کی توجہ مبذول کروائی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ نروپم اور پرکاش عملاً یہ کوشش میں ہے کہ لیڈروں کو پارٹی سے باہر کردیا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ سابق ارکان اسمبلی کرشنا ہیگڈے اور رمیش ٹھاکر نے کانگریس سے مستعفی ہوکر بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی جبکہ سنجے نروپم نے انہیں روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔نئی دہلی سے موصولہ اطلاعات کے بموجب ممبئی کانگریس میں مختلف دھڑوں کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کے لئے کانگریس پارٹی نے اپنے تجربہ کار لیڈر اور ہریانہ کے سابق وزیر اعلی بھوپندر سنگھ ہڈا کو مقرر کیا ہے ۔ پارٹی کے نائب صدر راہل گاندھی نے مسٹر ہڈا کو ممبئی کانگریس کے تنازعہ کو حل کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے ۔سینئر لیڈر گروداس کامت نے بتایا کہ مسٹر ھڈا 25 جنوری کو ممبئی کانگریس کے مختلف دھڑوں سے ملاقات کرکے ان کی بات سنیں گے ۔مسٹر کامت نے ایک ٹویٹ میں کہا، ”مسٹر گاندھی کے دفتر نے مجھے مطلع کیا ہے کہ مسٹر ہڈا تنازعات کو حل کرنے کے لئے 25 جنوری کو ممبئی میں کانگریس کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے ‘‘۔ممبئی کانگریس کو بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر گروپ بندی کا سامناکرنا پڑ رہا ہے ۔پارٹی کے سابق ممبر اسمبلی کرشنا ہیگڈے کے حال میں ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہونے سے کانگریس کو زوردار جھٹکا لگا تھا۔ مسٹر ہیگڑے نے ممبئی کانگریس کے سربراہ سنجے نروپم پر پارٹی کے لئے وقف رہنماؤں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا تھا۔