کانگریس کے امیدواروں میں کچھ تبدیلی ،حلقہ مراد آباد سے لڑئیں گے عمران پڑتاب گھڑی الیکشن : راج ببر نے کیا اعلان

لوک سبھا انتخابات کے لئے کانگریس کسی طرح کے سوالات کے گھیرے میں نہیں انا چاہتی اور کوئی ایسے امیدوار کو میدان میں اتارنا نہیں چاہتی جسکے باعث اسے کسی قسم کا نقصان اٹھانا پڑے ۔ اسلئے کانگریس پارٹی نے مسلم دانشوران کی مخالفت کے بعد اسے اپنی غلطی کا احساس ہو گیا ہے اور اپنی غلطی کو سدھارنے میں لگی ہے ۔
کل دیر رات کانگریس نے مزید 32 امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے ،جس میں اتر پردیش کے 10امیدواروں کے نام شامل ہیں ،اس میں قابل غور بات یہ ہے کہ پارٹی نے دو امیدواروں کا نام بدل دیا ہے ،اور اس جگہ پر جس کا نام ہے دونوں مسلم برادری میں اچھی خاصی شہرت رکھتے ہیں ۔کانگریس نے مراد اباد سے راج ببر کانام تبدیل کرتے ہوے نوجوان شاعر عمران پڑتاب گھڑی کو لو سبھا انتخابات کے لئے امیدوار کے طور پر پیش کیا ہے ۔ جبکہ بجنور لوک سبھا حلقہ سے اٹھا بھارتی کا نام تبدیل کرکے نسیم صدیقی کو امیدوار بنا یا ہے ، اب راج ببر فتح پور سکری سے اپنی قسمت آزمائیں گے ۔
عمران پڑتاب گڑھی اور نسیم صدیقی دونو ں کو حد درجہ مقبولیت حاصل ہے دونوں کانگریس کے لئے مسلم ووٹرس کو لبھانے کے لئے مفید ثابت ہونگے ۔عمران پڑتاب گھڑی کو سننے کے لئے لاکھوں کی بھیڑ امنڈ اتی ہے ،انہیں بی جے پی مخالف اور مودی مخالف اشعار کے لئے جانا جاتا ہے ۔
اس کے علاوہ نسیم الدین صدیقی بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے بے حد قریبی رہے ہیں۔ بی ایس پی کا مسلم چہرہ نسیم الدین صدیقی ہوا کرتے تھے، لیکن اترپردیش اسمبلی انتخابات کے بعد دونوں کے راستے الگ ہوگئے۔
واضح رہے کہ کانگریس نے مرادآباد سے راج ببرکوامیدواربنایا تھا، جس پرآل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدرنوید حامد نے نیوز 18 اردو سے خصوصی بات چیت میں اس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ کانگریس مسلم قیادت کو ختم کرنا چاہتی ہے، اسی لئے وہ مسلم اکثریتی حلقوں سے بھی غیرمسلم امیدواراتارنا چاہتی ہے۔ حالانکہ نیوز 18 اردو سے بات چیت میں سپریم کورٹ کے سینئروکیل زیڈ کے فیضان اورالیاس ملک نے اس کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ راج ببرایک سیکولرانسان ہیں، انہیں ہندو مسلمان کے آئینے سے نہیں دیکھنا چاہئے۔
(سیاست نیوز)