نئی دہلی ، 18 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا چناؤ میں انتخابی مہم کی قیادت کیلئے باضابطہ ذمہ داری سپرد کئے جانے کے بعد راہول گاندھی نے آج ریاستی قائدین کے ساتھ آگے کی حکمت عملی کے بارے میں مشاورتوں کا انعقاد کیا۔ راہول نے ہر ریاست کے اے آئی سی سی مندوبین سے علحدہ طور پر ملاقات کرتے ہوئے ان مسائل کے تعلق سے جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی جو اُن کی ریاست میں آئندہ لوک سبھا چناؤ میں نمایاں رہیں گے، اور وہاں تنظیم کی عددی طاقت کی بابت بھی معلومات حاصل کئے۔ پارٹی نوقائم شدہ اسکریننگ کمیٹیوں کی میٹنگوں کے انعقاد کے ذریعہ اپنے ٹکٹوں کی تقسیم کا عمل شروع کرنے کیلئے تیار ہے
تاکہ امیدواروں کے عاجلانہ اعلان کے اپنے منصوبہ کی تکمیل ہوسکے۔ پارٹی کی کمیٹی برائے اتحاد، منشور اور انتخابی مہم حکمت عملی کے متعدد اجلاس پہلے ہی منعقد ہوچکے ہیں اور ان تمام کے بارے میں بعض عاجلانہ فیصلے عنقریب متوقع ہیں۔ راہول کی پردیش کانگریس کمیٹیوں اور ضلع کانگریس کمیٹیوں کے سربراہوں کے ساتھ مشاورتوں کا مقصد ریاستوں سے ان مسائل پر آراء اور تجاویز سے واقفیت بھی حاصل کرنا ہے جن پر کانگریس متعلقہ ریاستوں میں لوک سبھا چناؤ لڑے گی۔ راہول نے ہر ریاست کے قائدین سے 15 تا 30 منٹ ملاقات کی۔ مشاورتیں کل بھی جاری رہیں گی۔
کل اے آئی سی سی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جہاں انھیں آئندہ عام انتخابات کی قیادت کرنے کی ذمہ داری سپرد کردی گئی، راہول نے پست حوصلہ کانگریس کیڈر میں لوک سبھا چناؤ کیلئے نئی جان ڈالنے کی کوشش کی اور نریندر مودی کو اُن کی ’کانگریس سے پاک ہندوستان‘ مہم اور ’’تقسیم پسند‘‘ سیاست کیلئے نشانہ بنایا۔ انھوں نے پارٹی میں طرز کارکردگی میں تبدیلی کے اشارے بھی دیئے ، جس کا انھوں نے اسمبلی چناؤ میں شکست کے بعد وعدہ کیا تھاکہ عوام بشمول خواتین کی فیصلہ سازی میں عظیم تر شرکت کو یقینی بنایا جائے گا۔