کانگریس کی قیادت میں قومی اتحاد کی حکومت بنے گی :کمل ناتھ

گوالیار، 10 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر مدھیہ پردیش کمل ناتھ نے کہا ہے کہ انتخابات کے بعد ملک میں کانگریس کی قیادت میں ایک قومی اتحاد قائم ہو گا اور اس کی حکومت بنے گی۔کمل ناتھ نے گوالیار چمبل اورآنچل میں انتخابی مہم کے دوران کہا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات ‘مودی بمقابلہ پورا ملک’ ہو گیا ہے ۔ 2014 انتخابات کے مقابلے اس بار کانگریس کی سیٹوں میں کم از کم تین گنا اضافہ ہوگا۔ ہمارے اتحادیوں کی کارکردگی بھی بہتر رہے گی۔ وہیں بی جے پی کی نشستیں 282 سے گھٹ کر 150 کے ارد گرد رہنے کا امکان ہے ۔اسی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یو پی اے کو اکثریت ملنے کی پوری امید ہے ، لیکن اگر ایسا نہیں ہوا تو بھی ہم بات چیت کے ذریعے اس کا حل نکالیں گے ۔ سبھی غیر نان این ڈی اے کا مقصد ایک ہے اور وہ بی جے پی کو اقتدار سے دوررکھنا چاہتی ہیں۔ ان کا دعوی ہے کہ این ڈی اے میں بھی بہت سے لوگ نریندر مودی کو وزیر اعظم کے طور پر پسند نہیں کرتے ۔ ہدف اگر ایک ہی ہو تو اتحاد آسان ہو جاتا ہے ۔کمل ناتھ نے کہا کہ سبھی جماعتوں کا مقصد بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنا ہے اور انتخابات کے بعد ہم سب آپس میں بات چیت کر کے قومی اتحاد قائم کرکے حکومت بنائیں گے ۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مایاوتی، اکھلیش یادو اور ممتا بنرجی جیسے لیڈروں کے ساتھ سبھی متحد رہ پائیں گے ، کمل ناتھ نے کہا کہ جب سب کا مقصد ایک ہو تو چیزیں آسان ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے 2014 انتخابات کے دوران نوجوانوں کو سالانہ دو کروڑ روزگار دینے ، شہریوں کے کھاتے میں 15 لاکھ پہنچانے اور کسانوں کو بھی کئی مراعات دلانے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن مودی اور بی جے پی پانچ برسوں میں کچھ نہیں کر پائی۔ اس لئے اب مودی انتخابی مہم کے دوران ان اہم مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بے روزگاری، زرعی شعبے کے مسائل اور چھوٹے تاجروں کے مسائل، بڑے مسائل ہیں۔ لیکن ان سے متعلق وزیر اعظم کوئی بات نہیں کر رہے ہیں۔ لہذا اب انہوں نے اپنی باتوں کا رخ قوم پرستی اور ملک کی سلامتی پر کی جانب موڑ دیا ہے ۔ ملک کے عوام سمجھدار ہیں ۔ وہ سب کچھ قبول کر سکتے ہے ، لیکن انہیں دھوکہ دیاجائے ، وہ یہ برداشت نہیں کر سکتے ۔ اس بار انتخابات میں عوام مودی کو سبق سکھاکر ہی رہیں گے ۔