کانگریس کی صدارت کیلئے راہول کا پرچہ نامزدگی داخل ، انتخاب یقینی

ملک کی قدیم اور بڑی سیاسی جماعت کی قیادت کی نئی نسل کو منتقلی ، سینئر قائدین انتخابی کامیابیوں کیلئے پُراُمید
نئی دہلی ۔4 ڈسمبر۔( سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے اپنی پارٹی کے صدارتی انتخاب کیلئے آج اپنا پرچہ نامزدگی داخل کردیا جس سے ملک کی اس قدیم ترین اور بڑی سیاسی جماعت کی قیادت کی ایک نئی نسل کو منتقلی کی راہ ہموار ہوگئی ہے جو ( پارٹی) اپنی انتخابی قسمت کو دوبارہ چمکانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آج آخری تاریخ تھی اور دوسرے کسی بھی امیدوار کے میدان میں نہ ہونے کے پیش نظر کانگریس کی صدارت پر راہول گاندھی کا فائز ہونا تقریباً یقینی ہوچکا ہے ۔ چنانچہ نہرو ۔ گاندھی خاندان کے اصل سیاسی وارث اپنی والدہ سونیا گاندھی سے ملک کی اس قدیم سیاسی جماعت کی قیادت حاصل کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہوچکے ہیں۔ سونیا گاندھی لگاتار 19 سال تک کانگریس کی صدارت پر فائز رہی ہیں۔ اس مدت میں وہ 10 سال بھی شامل ہیں جب کانگریس کے زیرقیادت یو پی اے مسلسل دو پانچ سالہ میعادوں تک اقتدار پر فائز تھی۔ راہول گاندھی جنوری 2013 ء میں کانگریس کے نائب صدر مقرر کئے گئے تھے اور آج صدارت کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کئے جانے کے بعد یہ قیاس آرائیاں بھی بالآخر ختم ہوگئی ہیں کہ ان کی والدہ کا جانشین کون ہوگا ۔ کانگریس قائدین نے اس پیشرفت پر آج کے دن کو ’’تاریخی‘‘ قرار دیا ہے ۔ کانگریس کے سینئر قائدین نے اس اعتماد کااظہار کیا ہے کہ وہ (راہول گاندھی ) اپنی پارٹی کی روایات کو آگے بڑھائیں گے اور 2019 ء کے عام انتخابات میں اپنی جماعت کو عظیم فتح سے ہمکنار کریں گے ۔ گجرات میں 9 اور 14 ڈسمبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات سے عین قبل یہ قدم اُٹھایا گیا ہے ۔ 2004 ء سے مسلسل 10 سال تک مرکز میں برسراقتدار رہنے کے بعد کانگریس کو 2014 ء کے عام انتخابات میں بدترین شکست ہوئی تھی اور یہ پارٹی تاریخ میں پہلی مرتبہ لوک سبھا کی محض 44 نشستوں تک گھٹ گئی تھی ۔ بعد ازاں ریاستی سطحی پر ہونے والے انتخابات میں وہ مسلسل ناکامیوں کا سامنا کرتی رہی ہے ۔ کانگریس کی مرکزی الیکشن اتھاریٹی کے چیرمین مولاپلی رامچندرن نے کہاکہ راہول نے آج اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ۔ ان سے پہلے کسی نے بھی کاغذات نامزدگی داخل نہیں کیا تھا۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور سابق وزیراعظم منموہن سنگھ بھی اپنی پارٹی کی صدارت کیلئے راہول گاندھی کی نامزدگی کی تائید کرنے والوں میں شامل ہیں۔ نامزدگیوں سے دستبرداری کی آخری تاریخ 11 ڈسمبر ہے اور اگر ضروری ہو تو 16 ڈسمبر کو رائے دہی ہوگی اور 19 ڈسمبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی ۔ ڈاکٹر منموہن نے کانگریس پارٹی کے ہیڈکـوارٹرس میں اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’’راہول جی کانگریس میں سب کے لئے محبوب اور ہردلعزیز رہے ہیں‘‘ ۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کانگریس کی صدر شریمتی سونیا گاندھی کانگریس پارٹی کی خدمات انجام دی ہیں ۔ کانگریس کے ذریعہ انھوں نے19 سال تک ملک کی خدمت بھی کی ہے۔ اس سمت یہ مزید ایک پیشقدمی ہے ۔ راہول گاندھی اب کانگریس پارٹی کی عظیم روایات کی پاسداری کریں گے ‘‘ ۔ راہول گاندھی نے آج 10:30 بجے دن اپنی پارٹی کے صدر دفتر پہونچ کر 11 بجے دن اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ۔ کانگریس کے سینئر قائدین کی طرف سے راہول کی نامزدگی کے مزید پانچ سیٹس داخل کئے گئے ۔ اُن کی نامزدگی کے پہلے سیٹ کی تائید کرنے والوں میں کانگریس کی صدر سونیا گاندھی ، موتی لال ووہرہ ، احمد پٹیل ، محسنہ قدوائی ، کمل ناتھ ، اشوک گہلوٹ ، مکل واسنک، شیلا ڈکشٹ ، ترون گوگوئی اور پڈوچری کے چیف منسٹر وی نارائنا سوامی شامل ہیں۔ کانگریس کے دیگر سینئر قائدین منموہن سنگھ ، آسکر فرنانڈیز ، پی چدمبرم ، سشیل کمار شنڈے ، جیوتر آدتیہ سندھیا ، کرناٹک کے چیف منسٹر سدارامیا اور اُن کے میگھالیائی ہم منصب مکل سنگما نے اُن کی نامزدگی کے دوسرے سٹ کی تائید کی ۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجے والا نے پرچہ نامزدگی کے ادخال کے موقع پر سابق وزیراعظم منموہن سنگھ اور سابق صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے آشیرواد حاصل کیا ۔ اس موقع پر سونیا گاندھی پارٹی ہیڈکوارٹرس نہیں پہونچی تھیں۔ نامزدگی کے تیسرے سٹ پر غلام نبی آزاد ، سلمان خورشید ، امبیکا سونی ، میرا کمار ، کے سی وینوگوپال اور دوسروں نے راہول کی تائید کے ساتھ دستخط کی ۔