نئی دہلی ۔22مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) لوک سبھا انتخابات میں حالیہ ناکامی پر ’’ ٹیم راہول ‘‘ پر درپردہ تنقید کرتے ہوئے پارٹی قائدین نے آج کہاکہ کانگریس کو بے رحمی سے خود احتسابی کرنی چاہیئے ۔ صرف وہی لوگ قیادت کے مرتبہ تک پہنچنے چاہیئے جنہیں فیلڈ ورک کا تجربہ ہو۔ کانگریس قائد ملنددیورا نے کہا کہ راہول گاندھی کے مشیروں کو بنیادی سطح سے اٹھنے والی آوازوں پر توجہ دینی چاہیئے جن کو کوئی انتخابی تجربہ نہیں ہے ‘ وہی ہدایات جاری کررہے ہیں ۔ آج بھی وہ اپنے موقف پر قائم رہے اور انہوں نے کہا کہ اُن کا تبصرہ پارٹی سے گہری وفاداری اور انتخابات میں اس کی کارکردگی پر تکلیف کے احساس کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا کہ پارٹی کا فیلڈ ورک اور انتخابی مقابلہ بنیادی حقائق کے جامع علم کی کلید ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ہی افراد کو کانگریس کی قیادت سونپی جانی چاہیئے ۔ ان کا تبصرہ نمایاں اہمیت رکھتا ہے کیونکہ پارٹی میں سرگوشیاں جاری ہے کہ صحیح افراد جن کو انتخابات کا کوئی تجربہ نہیں ہے اور جو سیاست میں نووارد ہیں ‘ قیادت اور فیصلہ سازی کے اہم عہدے دے دیئے گئے ہیں ۔ وہ انتخابی مہم چلانے اور اتحاد کرنے جیسے اہم معاملات کے فیصلہ کررہے ہیں ۔ کُل ہند کانگریس کی سکریٹری پریہ دت نے صدر کانگریس سونیا گاندھی سے آج ملاقات کر کے پارٹی قائدین سے عوام کی بے اطمینانی اور ترک تعلق کے بارے میں انہیں اطلاع دی ۔ ملند دیورا شیوسینا امیدوار کے مقابلہ میں جنوبی ممبئی سے اور پریہ دت بی جے پی کی پونم مہاجن کے مقابلہ میں ناکام ہوچکی ہیں ۔ پارٹی کے سینئر قائد ستیہ ورت چترویدی نے پریہ دت اور ملند دیورا کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مسائل کی یکسوئی کیلئے بے رحمانہ خود احتسابی کی جائے گی ۔چترویدی نے کہا کہ ملند دیوراجو کچھ کہہ چکے ہیں ممکن ہے کہ مکمل طور پر درست نہ ہو لیکن اس کا کچھ حصہ یقیناً درست ہے ۔ پارٹی کو بے رحمانہ خود احتسابی کی ضرورت ہے ۔ چترودیدی نے کہا کہ دیورا کا تبصرہ کہ پارٹی کو خود احتسابی کی ضرورت ہے غلط نہیں ہے ۔ انہوں نے کانگریس کے قائد کی حیثیت سے اپنے نقطہ نظر کا اظہار کیا ہے۔ پریہ دت نے اپنا یہ موقف برقرار رکھا ہے کہ بہت زیادہ تنقید جاری ہے اور کانگریس کو جائزہ لینا ہوگا کہ گذشتہ 10سال میں کیا غلطی ہوئی ہے ۔ حالانکہ یوپی اے نے 10سال میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن ہم اس کے کارنامہ عوام تک نہیں پہنچاسکے۔