جموں۔3مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) ریاست جموں و کشمیر میں کانگریس کو بی جے پی یا پی ڈی پی نے شکست نہیں دی بلکہ پارٹی کی داخلی گروہ بندی اور پارٹی کارکنوں کو برسراقتدار ہونے کے دوران نظرانداز کرنے کی وجہ سے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ۔ صدر پردیش کانگریس جموں و کشمیر غلام احمد میر نے آج ایک روزہ کنونشن برائے ضلعی صدور سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ اس جلسہ میں قائد اپوزیشن لوک سبھا غلام نبی آزاد بھی موجود تھے ۔ غلام احمد میر نے کہا کہ وہ ایسے افراد کو قطعی برداشت نہیں کریں گے جو پارٹی کو تباہ کردینا چاہتے ہیں ۔ کانگریس کو اُس کے اپنے لوگوں نے اندر سے تباہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسے تباہ کرنے والے اُن کے اپنے قریبی لوگ بھی ہوں تو بھی انہیں برداشت نہیں کریں گے ۔ غلام احمد میر کو گذشتہ مارچ میں ریاستی کانگریس پارٹی کا صدر مقرر کیا گیا ہے جبکہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو شرمناک شکست ہوئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے گذشتہ 60روزہ دور کا تخمینہ کرنے پر انہیں پتہ چلا کہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی ناکامی کی دو بڑی وجوہات ہیں ۔ ایک تو پارٹی میں داخلی گروہ بندی اور دوسری کانگریس کارکنوں کو پارٹی قیادت کی جانب سے نظرانداز کردینا ہے جب کہ پارٹی ریاست میں برسراقتدار تھی ۔ انہوں نے کہا کہ 2002ء سے کانگریس ریاست میں 12سال تک برسراقتدار رہی اس کے اسمبلی میں وزراء ‘ وزرائے مملکت اور ریاستی حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر موجود افراد تھے لیکن پارٹی کارکنوں کو نظرانداز کیا گیا ۔ انہیں کوئی باوقار و باعزت مقام نہیں دیا گیا ‘ حالانکہ یہی لوگ 2002 اور 2008ء کی انتخابی کامیابیوں کے ذمہ دار تھے ۔2014ء کے انتخابات میں انہیں نظرانداز کرنے کا نتیجہ ناکامی کی صورت میں منظر عام پر آیا ۔ انہوں نے گروپ بندی کا خاتمہ کرنے کی اور پارٹی کارکنوں کا احترام کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ ہمیں کانگریس میں گروہ بندیوں کی طاقت کے دروازے بند کرنے ہوں گے تاکہ پارٹی کو طاقتور بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کارکن پارٹی کی ریڑھ کی ہڈی ہے اس لئے انہیں طاقتور بنایا جانا چاہیئے ۔