کانگریس کا2019کے الیکشن کے لئے ویثرن

نئی دہلی-کانگریس نے اقتدار میں آنے پر معیشت میں حکومت اور نوکرشاہی کی دخل اندازی ختم کرنے ،ملک کو مصنوعات سازی اور اختراع کا مرکزبنانے اور چھوٹے اور درمیانہ درجہ کی صنعتوں کو بحال کرنے کا وعدہ کیاہے

۔کانگریس کے ذریعہ منگل کو جاری منشور میں کہاگیاہے کہ ہندستان کو آئندہ پانچ برسوں میں مصنوعات سازی کا حصہ 16فیصدسے 25فیصد تک کرناچاہئے ۔کوئی بھی چیز جو دوسرے ملکوں میں بن سکتی ہے وہ ہندستان میں بھی بنائی جاسکتی ہے ۔

 

ان سبھی پالیسیوں ،ضابطوں اور ٹیکس نظام میں اصلاح کے ساتھ ساتھ انٹر پرینیور شپ کو ایوارڈ سے نوازاجائیگا تاکہ ہندستان کو مصنوعات سازی کا عالمی مرکز بنایاجاسکے ۔اس میں وعدہ کیاگیاہے کہ کانگریس نئے کاروبار اور کاروباریوں کو انعام سے نوازے گی اور انکی حوصلہ افزائی کرے گی ۔

کانگریس ہندستان کو ایک اختراعی ملک کے طورپر فروغ دے گی ۔منشور میں کہاگیاہے کہ ملک کی معیشت اب بھی سخت ضابطوں میں جکڑی ہوئی ہے ۔ڈھانچہ جاتی مسائل برقرار ہیں ۔سرکاری کنٹرول اور نوکرشاہی کی مداخلت بہت زیادہ ہے ۔ضابطوں نے کنٹرولر کی شکل اختیار کرلی ہے ۔

اقتصادی پالیسیوں میں عدالتوں کی مداخلت بڑھ رہی ہے ۔کانگریس ان خامیوں کو دورکرنے ،انھیں پہلے جیسا بنانے اور ایک کھلی اورآزاد مارکیٹ پر مبنی معیشت بحال کرنے کاوعدہ کرتی ہے

۔نوٹوں کی منسوخی اور خامیوں سے پر اشیااور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی )کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے چھوٹے اور درمیانہ درجہ کی صنعتوں کو بحال کرنے اور انھیں ازسرنوطریقہ سے قائم کرنے کے لیے نیا منصوبہ بنایاجائیگا ۔

منشور میں مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ کانگریس اس سے بالکل الگ ماڈل پر کام کریگی ۔منشور میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس صدر راہل گاندھی نے لکھا ہے ‘‘گزشتہ پانچ سال میں بی جے پی حکومت کے مودی ماڈل کے تحت اس ملک کو بہت بڑا سماجی اور اقتصادی نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔

اس نے ہماری معیشت کو تباہ کردیاہے ،جسکی وجہ سے بے روزگاری اپنی انتہاپر ہے اور ان سب سے اوپر اس ماڈل نے سماج میں بدگمانی ،منافرت اور خوف کا ماحول پیدا کردیاہے ۔اس نے بیشتر ہندستانیوں سے ،ان کے وقار ،اعتماد اور آواز چھین لی ہے ۔

اس ماڈل کی ہندستان کو ضرورت نہیں ہے ۔مسٹر گاندھی نے کہاکہ کانگریس کا ماڈل بی جے پی کے ماڈل سے بالکل الگ ہے ۔

کانگریس نے ہمیشہ سے اصلاحات پر مبنی اور شمولیاتی نیز جوابدہ حکومت دی ہے جس نے ہندستانی جمہوریت کو مضبوط کیاہے ۔

پارٹی نے آزادمعیشت اور اقتصادی اصلاحات کی شروعات کی ،کامیاب متوسط اور نئے کاروباری طبقات پیداکیے ،غریبوں کے لیے سماجی تحفظ کی وسیع بنیاد تیار کرنے کے لیے حقوق سے متعلق قوانین کو پارلیمنٹ سے منظور کرایا۔

کانگریس کی قیادت والی یوپی اے حکومت نے 2004سے 2014کے دوران 14کروڑ ہندستانیوں کو غریبی کی لعنت سے باہر نکالا۔