چھتیس گڑھ میں پارٹی کارکنوں کی دفتر میں گھس کر پٹائی کرنے کیخلاف احتجاجی موقف
بلاس پور،20ستمبر(سیاست ڈاٹ کام)چھتیس گڑھ ریاستی کانگریس نے بلاس پور میں پارٹی دفترمیں گھس کر پولیس کے ذریعہ کارکنان کی پٹائی کے خلاف وزیراعظم نریندر مودی کے 22ستمبر کو ریاست کے جانجگیر چاپا میں منعقد پروگرام کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ پارٹی کے چھتیس گڑھ انچارج اور رکن پارلیمنٹ پی ایس پنیا نے آج یہاں نوتشکیل ریاستی کانگریس کی مجلس عاملہ کی پہلی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس دفتر میں پولیس نے جس طرح سے گھس کر کارکنان کی پٹائی کی ہے ،ایسی وحشیانہ حرکت انگریزوں کی حکومت میں بھی نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ بلاس پور شہر میں ہر جگہ کچرا پھیلا ہے ،وزیر اور مقامی رکن اسمبلی امراگروال کچرے کے شوقین ہیں اس وجہ سے کانگریس کارکنان نے ان کے گھر جاکر کچرے کا تحفہ دیا تھا۔ ریاستی کانگریس کی پہلی مجلس عاملہ کی میٹنگ دارالحکومت رائے پورمیں پہلے ہونی طے تھی لیکن کل اچانک اس کی جگہ بدل کر بلاس پورکی گئی ۔ریاستی انچارج پنیا کل رات ہی بلاس پور پہنچ گے تھے جبکہ کل دن میں ہی ریاست کے انچارج سکریٹری چندن یادو نے پہنچ کرپٹائی کے واقعہ کے احتجاج میں تھانے کا محاصرہ کرنے کی قیادت کی تھی۔ پنیا نے وزیراعلی کی مجسٹیرل جانچ اور اے ایس پی کو ہٹانے کو صرف دکھاوا قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کارکنان کی وحشیانہ پٹائی کا حکم جہاں سے نکلا وہاں تک کارروائی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی کا کانگریسی سیاہ پرچم سے استقبال ہوگا اور یہ سلسلہ آئندہ پروگراموں میں بھی جاری رہے گا جب تک پارٹی کے مطالبات پورے نہیں ہوتے ۔