کانگریس پارٹی کا انتخابی منشور ’’عوامی‘‘ ہوگا

اقلیتوں کے بشمول تمام طبقات کے مسائل سے آگاہی حاصل کرنے کے وینکٹ ریڈی کا تیقن

نلگنڈہ۔ 20 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کانگریس پارٹی ریاست کے تمام طبقات اور مختلف شعبہ حیات میں کام کرنے والوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسائل سے آگاہی حاصل کرنے کے بعد ہی اپنا انتخابی منشور کا اعلان کرے گی۔ حکمران جماعت اپنے وعدوں کو مکمل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ ٹی آر ایس پارٹی کا زوال ضلع نلگنڈہ سے ہوگا۔ اقلیتوں کو گمراہ کن وعدے و تیقنات دیتے ہوئے چیف منسٹر نے دھوکہ دیا ہے۔ کانگریس پارٹی منشور میں دیئے گئے وعدوں کے علاوہ بھی فلاحی و ترقیاتی کاموں کو انجام دیتی ہے۔ یہ بات ڈپٹی فلور لیڈر اسمبلی و کانگریس انتخابی منشور کمیٹی نائب صدر کے وینکٹ ریڈی نے آج اپنی رہائش گاہ پر صحافتی کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے صدر کل ہند کانگریس کمیٹی راہول گاندھی سے پارٹی کی انتخابی کمیٹیوں میں شامل کرنے پر اظہار تشکر کیا اور کہا کہ ان کی توقعات کے مطابق سماج کے تمام طبقات بالخصوص اقلیتوں، کسانوں اور بیروزگاروں کی تنظیموں سے ملاقات کرتے ہوئے تفصیلات حاصل کرنے کے ان تجاویز کو انتخابی منشور میں شامل کیا جائے گا۔ کے وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس سربراہ و چیف منسٹر نے مسلمانوں کی پسماندگی کو دور کرنے کا وعدہ وفا نہ کرسکے بلکہ ایسے وعدے کرتے ہوئے اقلیتوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا، لیکن کانگریس پارٹی اقلیتوں کی توقع کے مطابق مسائل کی یکسوئی کرے گی اور کہا کہ مسلمانوں کو عید و تہوار کے موقع پر لاکھوں کی آبادی والے علاقوں میں صرف بریانی کی چند پیاکٹس کی تقسیم کی جس کی وجہ ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ چیف منسٹر نے دلت کو چیف منسٹر بنانے کا وعدہ کیا اور ہر منڈل میں دلتوں کو 3 ایکر اراضی کی فراہمی، ڈبل بیڈروم مکانات اور کئی ایک وعدے کئے اس میں سے صرف ایک وعدہ ہی مکمل کرپائی۔ ایسے حکمرانوں کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اور ان کے ارکان خاندان کی بدعنوانیوں کو منظر عام پر لایا جائے گا اور عوام کو اس سے واقف کروایا جائے گا۔ انہوں نے اخباری نمائندوں کے استفسار پر بتایا کہ کانگریس کے مضبوط حلقوں سے کانگریس کے امیدوار ہی حصہ لیں گے۔ مفاہمتوں کے باوجود کانگریس اپنا اثر رکھنے والے قائدین سے بات چیت کے ذریعہ اگرچیکہ کوئی دشواریاں پیش آئے ، حل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ کانگریس پارٹی کو 60 تا 70 نشستیں حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا انتخابی منشور عوامی منشور ہوگا اور اقتدار پر فائز ہونے پر یقینی طور پر عمل آوری کی جائے گی۔ انہوں نے ریاست تلنگانہ بالخصوص ضلع کے کانگریسی قائدین و کارکنوں پر زور دیا کہ وہ حصول اقتدار کیلئے منظم و مستحکم طور پر کام کریں۔ اس موقع پر صدرنشین بلدیہ شریمتی بی لکشمی اور جی موہن ریڈی، محمد سمیع، شیخ لطیف اور دیگر موجود تھے۔