مسلم دانشوران کے اجلاس سے اشوک راؤ چوہان کا خطاب
ناندیڑ۔یکم اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ناندیڑ شہر کے مسلم دانشوران کا میں تہہ دل سے مشکور وممنون ہوں کہ آپ نے اپنا قیمت وقت نکال کر مسلم مسائل سے متعلق منعقدہ اس اجلاس میں اپنی شرکت درج کی۔یہ انتخابات کوئی گلی کوچے کے یا پھر بلدیاتی انتخابات نہیں ہے بلکہ یہ انتخابات اس ملک میں ایک مستحکم سرکار کو تشکیل دینے والے انتخابات ہے۔کانگریس پارٹی اقلیتوں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہمیشہ سے سنجیدگی کا مظاہرہ پیش کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعلیٰ اشوک رائو چوہان اپنے خطاب کے دوران بیان کیا۔ ناندیڑکے کسم سبھا گرہ ہال میں 31مارچ بروز پیر کو ساڑھے 12بجے مسلم دانشوران شہر کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں کانگریس پارٹی کے سابق وزیر اعلیٰ نے اپنے خطاب کے دوران بیان کیا۔ مسلم دانشوران شہر کا یہ اجلاس کانگریس پارٹی کے کارپوریٹر شفیع احمد قریشی کی جانب سے منعقد کیا گیا۔اس اجلاس کی غرض و غایت کے بارے میں شفیع احمد قریشی نے مختصر و معنی خیز انداز میں تمام تر تفصیلات کے بارے میں معلومات فراہم کی۔بعدازاں ایک انجنیئرنگ طالب علم نے مسلم اسٹوڈنٹ کے مسلے مسائل ، محترم مسعود اختر (لیکچر) نے اپنے شعبہ جات کے مسائل ، ڈاکٹر عباسی نے شعبہ طب سے متعلق ، مسائل کی جانب اشوک رائو چوہان کی توجہ مبذول کروائی۔ اس موقع پر اشوک رائو چوہان نے کہا کہ میں نے تمام اقلیتی طبقہ سے متعلق مسائل کی بغور سماعت ہی نہیں کی بلکہ اُن کو نوٹ بھی کرتے ہوئے آئندہ دنوں ان مسائل کو کس طرح سے حل کیا جاسکتا ہے
اس کے بارے میں بھی غور وخوص کریں گے۔موصوف نے مزید کہا کہ ہمیں اقلیتی مسائل کو حل کرنے کیلئے 8یا 10افراد کی ایک کمیٹی تشکیل دے کراُن مسا ئل کو حل کرنے کی کوشش کرنا چاہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی صرف ہوائی باتیں نہیں کرتی بلکہ اقلیتوں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ بھی پیش کرتی ہے۔ اشوک رائو چوہان نے ایک اقلیتی اسٹوڈنٹ کے مطالبہ کا خلاصہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہر کے دیگلور ناکہ علاقہ میں عنقریب تعمیر ہونے والے اُردو گھر میں ایک وسیع و عریض اسٹڈی سرکل کی تعمیر کریں گے۔ جس میں بیک وقت تقریباً100سے زائد طلباء اپنے ایجوکیشن سے متعلق مواد کو بہ آسانی حاصل کرسکے گیں۔ ناندیڑ شہر کے کُسم سبھا گرہ ہال میں منعقد کردہ مسلم دانشوران کے اس اجلاس میں مہمانان خصوصی کے طور پر وزیر سر پرست ڈی پی ساونت ، ایم ایل اے اوم پرکاش پوکرنا، میئر عبدالستار، ڈپٹی میئر آنند چوہان ، کارپوریٹر شفیع احمد قریشی، کانگریس پارٹی کے ترجمان محمد منتجب الدین، ایڈوکیٹ عبدالرحمن صدیقی، کارپوریٹر عبدالصمد ، ڈاکٹر محمد جیلانی ، ذکر چائوش (اقلیتی شعبہ کے صدر) ،ایڈوکیٹ ایم زیڈ صدیقی ، الطاف احمد ثانی ، مولانا معین الدین قاسمی، الحاج جناب جیلانی خان نظامی ، مولانا عبدالعظیم ، رام نارائن کابرا و دیگرشعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ذمہ دران نے اپنی شرکت درج کی ۔ اشوک چوہان نے مزید کہا کہ میرے نام سے پہلے میرے والد آنجہانی شنکر رائو چوہان کا نام اکثر و بیشتر اجلاسوں میں لیا جاتا ہے۔ وجہ صاف ہیں کہ میرے والد آنجہانی شنکر رائو چوہان نے جس طرح سے مراٹھواڑہ اور ناندیڑ ضلع کی ترقی کیلئے کوشش کی ہے بالکل اُسی طرح سے میں بھی مراٹھواڑہ کی ترقی کیلئے کوشش کروں گا۔مجھے اقلیتوں پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کانگریس پارٹی کے حق میں کریں گے۔ کیونکہ کانگریس پارٹی جب بھی اقتدار پر قابض ہوئی ہے اُس میں اقلیتوں کی خدمات اور اُن کے رائے دہی کا شمار سب سے زیادہ گراف میں ہوتا ہے۔
بعدا زاںاشوک رائو چوہان نے مسلم دانشوران کے اس اجلاس میں مولانا عبدالقوی کی گرفتاری سے متعلق یقین دہانی کرائی کہ مولانا عبدالقوی کی جو گرفتاری دہلی سے ہوئی ہے وہ کانگریس حکومت کی جانب سے نہیں بلکہ گجرات حکومت کے اشارے پر مولانا کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ ہماری کانگریس سرکار دہلی میں اس معاملے کو اُٹھا نے اصل وجہ کیا ہے اس کی جانب پوری ایمانداری سے اپنی کوششیں روبہ عمل میں لائے گی۔ اس اجلاس میں وزیر سرپرست ڈی پی ساونت نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو ہمیشہ سے ہی اقلیتی طبقات سے کافی قوت حاصل ہوئی ہے۔ہم نے اس اجلاس میں مسلم دانشوران سے گفت و شنید کرتے ہوئے یہ جاننے کی کوشش کی کہ مسلم سماج کے کیا مسائل ہیں۔اس موقع پر اس اجلاس کے صدر ڈاکٹر محمد جیلانی نے کہا کہ اس اجلاس میں تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے تمام افراد نے اپنے اپنے مسائل کو اشوک رائو چوہان کے سامنے پیش کیا۔ اور میں اُمید کرتا ہوں کہ کانگریس پارٹی مسلم مسائل کو حل کرنے کے عہد کی پابند ہے۔میں اشوک رائو چوہان سے ایک مطالبہ کرتا ہوں کہ مہاراشٹر میں بھی ایک میڈیکل کالج کھل رہا ہے اس میں مسلم بچوں کیلئے بھی محفوظ نشستیں رکھی جائیں۔