نئی دہلی۔28جون (سیاست ڈاٹ کام) صدارتی الیکشن کو فرقہ پرستی اور سیکولرازم کی نظریاتی لڑائی قرار دینے کی کوشاں کانگریس اور دوسری اپوزیشن پارٹیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے آج بی جے پی نے کہا کہ ملک گواہ ہے کہ کانگریس نے برسوں کس قسم کی سیاست کی ہے ۔بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترانے کہا کہ اس قسم کی بکواس باتیں کوئی پہلی بار نہیں کی جارہی ہے ۔ کانگریس نے ہمیشہ ایسی باتیں کی ہیں لیکن ملک گواہ ہے کہ کانگریس کس قسم کی سیاست کرتی آئی ہے ۔ ”اس نے ہمیشہ سیکولرسیاست کے نام پر فرقہ پرستی پھیلائی ہے ”۔قبل ازیں صدرکانگریس سونیا گاندھی کے حوالے سے ذرائع ابلاغ کے ایک حلقے نے خبر دی کہ ۱۷ جولائی کا صدارتی الیکشن ایک نظریاتی جنگ ہے ۔بی جے پی ترجمان نے ہندستانی فوج کے خلاف سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خاں کے ایک مبینہ بیان پر بھی نکتہ چینی کی اور کہا کہ ”سماج وادی پارٹی کو اعظم خاں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے ”۔ بی جے پی لیڈر نے سندیپ دکشت اور پی چدمبرم جیسے کانگریسی رہنماؤں پر بھی ماضی میں فوج کے خلاف بولنے پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ ”آزادی اظہار کے نام پر فوج کو نشانہ بنانا اس ملک میں جیسے فیشن ہوگیا ہے ”۔ مسٹر پترا نے کہا کہ کانگریس کی قیاد ت خصوصاً راہل گاندھی کو مسٹر دکشت کے خلاف ایکشن لینا چاہیے جنہوں نے ہندوستانی فوج کو ”سڑک کا غنڈہ ”کہا تھا۔