نئی دہلی، 20ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس پر عوام کی توجہ اصل امور سے ہٹانے کا الزام لگاتے ہوئے جمعرات کو کہاکہ اس پارٹی کو واضح کرنا چاہئے کہ نوٹوں کی منسوخی سے پہلے اسے کرناٹک سے حوالہ کے ذریعہ کتنے روپے ملے اور ان کا کیا استعمال کیا گیا۔ وزیرمملکت برائے زراعت گجیندر سنگھ شیخاوت نے پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ کانگریس کو کرناٹک سے حوالے کے ذریعہ لاکھوں کروڑوں نہیں ٹن کے حساب سے روپے ملے تھے اور انہیں پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی اور ان کے ترجمانوں کو یہ بتانا چاہئے کہ حوالہ کے ذریعہ سے کتنا پیسہ آیا تھا اور اس کا کیا استعمال کیا گیا۔ بی جے پی کے ترجمان سنبت پاترا نے کل یہاں کہا تھا کہ کانگریس اور بدعنوانی ایک دوسرے کا مترادف بن چکے ہیں۔
بلیک منی، حوالہ کاروبار اور بدعنوان سودے کانگریس پارٹی کے تین بنیادی ستون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی لاکھوں اور کروڑوں کی رقم کو کلوگرام، کوئنٹل اور ٹن کے وزن میں قبول کرتی رہی ہے اور ان کے پاس اس کا ثبوت بھی ہے ۔ انہوں نے اس بارے میں انکم ٹیکس کی جانچ کے دستاویز ہونے کا دعوی بھی کیا۔ مسٹر شیخاوت نے کہاکہ کانگریس کے لیڈر ڈی کے شیوکمار اس حوالہ کا کنگ پن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا نے اس معاملہ کا انکشاف کیا ہے اور حقائق اور حلف نامہ کی بنیاد پر الزام لگائے گئے ہیں۔ کرناٹک کے حکام کے حلف نامہ میں دے ئے گئے بیان کی بنیاد پر یہ الزام لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسٹر شیو کمار نے بھی کہا ہے کہ بی جے پی انہیں اس معاملے میں پھنسانے کی کوشش کررہی ہے اور حلف نامہ ان کے ڈرائیور کے بیان پر مبنی ہے ۔ ڈاکٹر پاترا نے الزام لگایاتھا کہ تقریباََ 600کروڑ کی رقم چاندنی چوک کے حوالہ کاروباریوں کے ذریعہ لائی گئی اور یہ رقم کانگریس پارٹی کے دفتر اور محترمہ سونیاگاندھی اور مسٹر گاندھی کے یہاں پہنچائی گئی۔