کانگریس سے اتحاد نہ کرنے کے فیصلہ پر سومناتھ چٹرجی ناراض

کولکاتا۔24جنوری(سیاست ڈاٹ کام) 2019کے عام انتخابات میں کانگریس سمیت دیگر سیکولر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کی پارٹی سیکریٹری جنرل سیتارام یچوری کی تجویز سی پی ایم کی سنٹرل کمیٹی میٹنگ میں رد کیے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے لوک سبھا کے سابق اسپیکر سومناتھ چٹرجی نے پرکاش کرات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرات لابی کی وجہ سے سی پی ایم کا وجود ختم ہوجائے گا ۔ 2007میں نیوکلیائی ایٹمی معاہدہ پر اختلافات کے بعد کرات کی جنرل سیکریٹری شپ میں بایاں محاذ کے یوپی اے سے حمایت واپس لینے کے بعدسومنا تھ چٹرجی نے لوک سبھا کے اسپیکر کا عہدہ چھوڑنے سے انکارکردیا تھا اس کے بعد چٹرجی کو سی پی ایم سے نکال دیا گیا تھا ۔اس کیلئے کرات کی لابی پر الزام عاید کیا جاتا رہا ہے ۔بنگال سی پی ایم لیڈران سومناتھ چٹرجی کو برطرف کرنے کے حق میں نہیں تھے ۔ واضح رہے کہ قومی سطح پر بی جے پی کا مقابلہ کرنے کو لے کر سی پی ایم دو حصوں میں منقسم ہے ۔ایک گروپ جس کی قیادت پرکاش کرات کررہے ہیں اور کیرالہ، ہریانہ ، جنوبی ہند میں آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے سنٹرل کمیٹی کے ممبران شامل ہیں کانگریس کے ساتھ اتحاد کے حق میں نہیں ہے ۔جب کہ مغربی بنگال ، تری پوری اور دیگر ریاستوں کے سنٹرل کمیٹی کے ممبران قومی سطح پر کانگریس اور دیگر سیکولر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے حق میں ہیں ۔
سنٹرل کمیٹی کی میٹنگ گزشتہ ہفتہ 19جنوری ،20اور 21جنوری کو کلکتہ میں ہوئی تھی۔اس میٹنگ میں پارٹی جنرل سیکریٹری سیتارام یچوری نے اگلے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس سمیت دیگر سیکولر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کی تجویز پیش کی تھی۔دو دنوں تک بحث ہونے کے بعد سابق جنرل سیکریٹری پرکاش کرات کی مخالف والی اکثریتی ووٹوں کے ساتھ منظور کرلیا گیا ۔ووٹنگ کے ذریعہ تجویز گرنے کی وجہ سے سیتارام یچوری نے اپنے اس عہدہ سے استعفیٰ دینے پر غور کرنے لگے تھے مگر بنگال لابی نے انہیں یہ کرنے سے روک دیا ۔ سومناتھ چٹرجی نے کہا کہ سنٹرل کمیٹی میں پرکاش کرات کی لابی نے جوکچھ کیا اس سے سی پی ایم کمزور ہوگی اور اس کا فائدہ بی جے پی کو ہی ملے گا اور سی پی ایم مزید کمزور ہوگی۔