کانگریس ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ ڈالنے والی جماعت

سرمایہ کاری اسکیم سے قولدار کو نہیں صرف پٹہ دار کسانوں کو فائدہ ، حضور آباد میں ریتو بندھو اسکیم کا افتتاح، چیف منسٹر کا خطاب

حیدرآباد۔ 10 مئی (محمد نعیم وجاہت) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حکومت کی باوقار ریتو بندھو اسکیم کا افتتاح کرتے ہوئے اس کو ملک کی مثالی اسکیم قرار دیا۔ متحدہ ضلع کریم نگر کی ترقی کیلئے 500 کروڑ روپئے جاری کرنے کا اعلان کیا۔ 2 جون سے رجسٹریشن نظام میں اصلاحات و انقلابی تبدیلیاں لانے کا فیصلہ کیا اور ٹی آر ایس کو تلنگانہ تشکیل دینے والی جماعت اور کانگریس کو ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے والی جماعت قرار دیا۔ آج حضورآباد اسمبلی حلقہ میں ریتو بندھو اسکیم کے افتتاح کے بعد جلسہ سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد برقی کا مسئلہ حل ہوگیا ۔ پہلے برقی رہی تو نیوز تھی، آج برقی منقطع ہونے پر نیوز بن رہی ہے۔ سارے ملک میں تلنگانہ واحد ریاست ہے جہاں 24 گھنٹے برقی سربراہ کی جارہی ہے اور ہوم گارڈس کو سب سے زیادہ تنخواہیں تلنگانہ میں ادا کی جارہی ہیں۔ سارے ملک میں 20% آمدنی رکھنے والی تلنگانہ ہے۔ حکومت کی فلاحی اسکیموں کو عوام تک پہونچانے میں سرکاری ملازمین اہم رول ادا کررہے ہیں۔ وہ ملازمین کو سلام کرتے ہیں۔ کے سی آر نے ریتو بندھو اسکیم کو مثالی اسکیم قرار دیا اور کہا کہ اراضی سروے میں بھی تلنگانہ نے جرأت مندانہ اقدام کیا ہے۔ اس اسکیم کیلئے بجٹ میں 12,000 کروڑ روپئے مختص کئے گئے جس میں سے 6,000 کروڑ روپئے بینکوں میں جمع کر دیئے گئے ۔ کسانوں کے زرعی قرض معاف کئے گئے ۔ چیف منسٹر نے عوام کی تائید سے دو قرارداد منظور کرکے قومی دیہی روزگار اسکیم (نریگا) کو زراعت سے مربوط کرنے کا مرکز سے مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ تمام زرعی کاشت کی اقل ترین قیمت میں 25% کا اضافہ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس ایم پیز ان قراردادوں پر عمل آوری کیلئے مرکز پر دباؤ ڈالیں گے چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد زبردست ترقی ہورہی ہے۔ ترقی میں حصہ دار بننے کے بجائے کانگریس قائدین رکاوٹ پیدا کررہے ہیں۔ریاست کو سنہرے تلنگانہ میں تبدیل کرنے کے خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے تک آرام نہیں کریگی۔ رجسٹریشن نظام میں اصلاحات لائے جارہے ہیں۔ 141 رجسٹریشن کی تعداد میں اضافہ کرکے 430 تحصیل آفسوں کو سب رجسٹریشن آفس اختیارات دیئے جارہے ہیں۔ اراضی خرید و فروخت کیلئے وقت مقرر کرکے پہنچنے کی ضرورت ہے ۔ رجسٹریشن کارروائی کو ویب سائیٹ سے مربوط کیا جارہا ہے اور تمام دستاویزات 5 تا 6 دن میں کوریئر سے گھر پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے قولدار کو اسکیم سے فائدہ پہنچانے کا الزام مسترد کیا صرف پٹہ دار کسانوں کو ہی اسکیم سے فائدہ پہونچانے کا اعلان کیا۔