کانگریس اور سی پی ایم ووٹ بینک سیاست میں مصروف

جنوبی ہند میں پارٹی کو مستحکم کرنا ہمارا اصل مقصد : بی جے پی سربرا ہ امیت شاہ کا کیرالا میں خطاب
تھرواننتا پورم ۔ یکم ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) کیرالا میں بی جے پی کو مستحکم کرنے کی کوششوں کے دوران بی جے پی سربراہ امیت شاہ نے آج فرقہ وارانہ خوشامد کا مسئلہ اٹھایا اور کانگریس ‘ یو ڈی ایف ‘ ایل ڈی ایف اور سی پی ایم کو نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یہ جماعتیں صرف ووٹ بینک کی سیاست پر توجہ کر رہی ہیں اور انہوں نے کیرالا کی ترقی کو نظر انداز کردیا تھا ۔ پارٹی ورکرس کے ایک خصوصی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی صدر نے کہا کہ کانگریس زیر قیادت یو ڈی ایف اور سی پی ایم زیر قیادت ایل ڈی ایف کی جانب سے بنگلور بم دھماکوں کے ملزم پی ڈی پی سربراہ عبدالناصر مدنی کی رہائی کیلئے انتہائی جلد بازی کی گئی جو ان کی فرقہ وارانہ خوشامد کی مثال ہے ۔ ہندوستان کو کانگریس سے پاک کرنے بی جے پی کے نعرہ کی یاد دہانی کرواتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ اگر اس نعرہ کو حقیقت کا روپ دینا ہے تو کانگریس کو کیرالا میں شکست دینی ہوگی ۔ انہوں نے پارٹی ورکرس پر زور دیا کہ وہ آئندہ سال کیرالا میں ہونے والے مجالس مقامی انتخابات اور 2016 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کیلئے ابھی سے تیاری کرلیں تاکہ بی جے پی کو کامیابی دلائی جاسکے ۔ امیت شاہ نے واضح کیا کہ ان کا مقصد یہ ہے کہ جنوبی ریاستوں میں بی جے پی کو مستحکم کیا جائے ۔ اس کے علاوہ وہ کیرالا ‘ اوڈیشہ ‘ آسام اور مغربی بنگال میں بھی پارٹی کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں ۔ کانگریس و بائیں بازو محاذ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ایل ڈی ایف کو کیرالا میں اقتدار تھا اس نے مدنی کی رہائی کیلئے اسمبلی میں قرار داد منظور کی ۔ کانگریس کو اقتدار ملنے پر چیف منسٹر نے بنگلور جاکر پی ڈی پی سربراہ سے ملاقات کی تھی ۔