اسپیکر کی رہائش گاہ تک مارچ کی کوشش ،عہدے کے بیجا استعمال کا الزام
نئی دہلی ۔ 05 اگست ۔ ( سیاست ڈاٹ کام )کانگریس نے آج اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن کی جانب سے 25 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے معطلی منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ سمترا مہاجن پر عہدے کے بیجا استعمال کا الزام عائد کرتے ہوئے پارٹی یوتھ ونگ کے ہزاروں کارکن صدر امریندر راجہ برار کی قیادت میں اسپیکر کی سرکاری رہائش گاہ اکبر روڈ کی طرف بڑھنے لگے لیکن پولیس نے انھیں حراست میں لے لیا ۔ پولیس کی جانب سے پانی کی بوچھاڑ کے باعث چند احتجاجیوں کو معمولی زخم آئے ۔ ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے پانی کی بوچھار کی اور ایک مرحلہ پر اُن کی جھڑپ بھی ہوگئی ۔ احتجاجیوں سے خطاب کرتے ہوئے برار نے کہاکہ کانگریس پارٹی بی جے پی کا پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مقابلہ کرے گی ۔ ہمارے ارکان کو غیردستوری طورپر معطل کیا گیا ہے ، حالانکہ وہ جائز مطالبات کررہے تھے ۔ وزیراعظم نریندر مودی جمہوریت کی بات کرتے ہیں ۔ کیا جمہوریت کے یہی معنی ہیںکہ داغدار وزراء کی برطرفی کا مطالبہ کرنے پر اُنھیں معطل کردیا جائے؟ اس دوران دہلی کانگریس کے ہزاروں کارکن پارٹی صدر اجئے ماکن کی زیرقیادت جنتر منتر پر جمع ہوئے ۔
انھوں نے کانگریس ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف پارلیمنٹ تک احتجاجی جلوس نکالنے کی کوشش کی ۔ اجئے ماکن نے کہاکہ اگر حکومت چاہتی ہے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی موثر انداز میں چلائی جائے تو اُسے اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ بدعنوان وزراء مستعفی ہوجائیں۔ انھوں نے کہاکہ کانگریس ارکان پارلیمنٹ کی معطلی سیاست کے قتل کے مترادف ہے ۔اس دوران لوک سبھا میں پارٹی چیف وہپ جیوتردتیہ سندھیا نے کہاکہ معطل ارکان پارلیمنٹ اسپیکر سمترا مہاجن سے معذرت خواہی طلب نہیں کریں گے ۔ انھوں نے کہاکہ اسپیکر نے صرف کانگریس ارکان کے خلاف جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے ۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ پارلیمنٹ کے جاریہ سیشن میں بی جے پی کے تقریباً 200 ارکان نے پلے کارڈس تھامے تھے لیکن ان میں سے کسی ایک کو بھی معطل نہیں کیا گیا ۔ انھوں نے ریمارک کیا کہ معذرت خواہی کا سوال ہی کیونکر پیدا ہوسکتا ہے ۔ آخر ہم نے ایسی کیا غلطی کی؟ پلے کارڈس تھامتے ہوئے احتجاج کا طریقہ گزشتہ 65 سال سے چلا آرہا ہے ۔ سماج وادی پارٹی لیڈر دھرمیندر یادو نے کہا کہ ہم ایوان میں بیان دینے کی کوشش کررہے تھے لیکن ہمیں ایسا کرنے نہیں دیا گیا اس لئے ہم نے ایوان سے واک آؤٹ کیا ۔ انھوں نے کہاکہ جب تک ہمیں لوک سبھا میں بیان دینے کا موقع نہیں دیا جاتا کب تک ہم بائیکاٹ جاری رکھیں گے ۔ آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ جئے پرکاش یادو نے معطلی کو جمہوریت کا یوم سیاہ قرار دیا جبکہ بی ایس پی لیڈر مایاوتی نے کہاکہ 25 کانگریس ارکان پارلیمنٹ کی معطلی درست نہیں اور اسے منسوخ کیا جانا چاہئے ۔