کامیابی کے ساتھ سیریز میں واپسی کریں گے:کوہلی

ناٹنگھم۔14 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے کہا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف مسلسل2 ٹسٹ مقابلوں میں شکست کے باوجود ٹیم کے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں۔ہم اب بیٹھ کر حالات اوروکٹ کا رونا نہیں رو سکتے۔ میزبان ٹیم کو ناٹنگھم میں تیسرے ٹسٹ میں شکست دیکر سیریز میں واپسی کریں گے۔ ٹسٹ سیریز کے آخری 3میچز میں بہتر کھیل پیش کر کے سیریز جیتنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ انگلینڈ نے پہلا ٹسٹ 31رنز اور دوسرا ٹسٹ ایک اننگز اور159 رنز سے اپنے نام کرتے ہوئے رواں سیریز میں 2-0 کی سبقت حاصل کرلی ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان 5 ٹسٹ کی سیریز کا تیسرا میچ 18 اگست کو ناٹنگھم میں شروع ہوگا۔ کوہلی نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے 2میچوں میں کامیابی حاصل کی۔ ان شکستوں کے باوجود ہندوستانی ٹیم کے حوصلے پست نہیں۔ انگلینڈ کی ٹیم ٹسٹ سیریز میں ہوم گراونڈ پر اچھا کھیل رہی ہے اس لئے سیریز میں اسے شکست دینے کیلئے کھلاڑیوں کو بولنگ ، بیٹنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں صد فیصد کارکردگی دکھانا ہو گی۔واضح رہے کہ کوہلی کی ٹیم پر یہ سوالیہ نشان لگتا جا رہا ہے کہ وہ صرف گھر کے ہی شیر ہیں۔ہندوستانی ٹیم انگلینڈکے ساتھ 5میچوں کی ٹسٹ سیریز کے ابتدائی 2 ٹسٹ بری طرح ہار چکی ہے حالانکہ انگلینڈ کے دورہ سے قبل ہندوستانی کوچ روی شاستری اس عزم کا اظہار کر رہے تھے کہ اس دورہ پر ہندوستانی ٹیم دنیاکی بہترین ’’اوورسیز ریکار‘‘ڈ والی ٹیم بن کر سامنے آئے گی۔ ہندوستانی ٹیم ٹسٹ کرکٹ کی درجہ بندی ہی نہیں، معیار کے اعتبار سے بھی بہترین ٹیم ہے لیکن جب وکٹیں بدلتی ہیں تو مظاہرے یکسر بدل جاتے ہیں تو صرف ٹیم ہی نہیں، کرکٹ اور دوطرفہ سیریز کے معیار اور مقاصد پر بھی سوال اٹھنے لگتے ہیں ۔ماہرین کے بموجب کوہلی کو یہ سمجھنا ہو گا کہ اس طرح کی آمرانہ طرز رسائی کے ساتھ کرکٹ ٹیم نہیں چلائی جا سکتی کہ جہاں سوائے ان کے، ہر کھلاڑی اسی عدم تحفظ کا شکار ہو کہ اگلے میچ میں وہ گراونڈ میں ہو گا یا بنچ پر۔ یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہندوستانی بیٹسمین کے پاس صلاحیت نہیں۔ دھون، پجارا، رہانے وغیرہ کے پاس صلاحتیں ہیں لیکن ان سب کے ناکام ہونے کے اسباب کا پتہ لگانا ضروری ہے۔ماہرین جس غلطی کی جانب اشارہ کر رہے ہیں کہیں وہ ٹیم کے انتخاب کی جانب تو نہیں۔ ٹیم انتظامیہ ہر میچ میں کوئی نہ کوئی تبدیلی کر رہی ہے۔ اس سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔ لگتا ہے کہ جیسے کسی کھلاڑی کو یہ معلوم نہ ہو کہ وہ اگلا میچ کھیلے گا یا نہیں۔کھیل میں مینجمنٹ کا اہم کردار ہوتا ہے۔کس کھلاڑی کا کس طرح استعمال کرنا ہے یہ ذمہ داری کپتان کی ہوتی ہے۔ کچھ کھلاڑی ٹیم کے اندر کے مقابلے سے خوفزدہ رہتے ہیں۔ انھیں یہ خوف ہوتا ہے کہ کہیں کوئی دوسرا کھلاڑی ان کی جگہ نہ لے لے۔ کپتان ویراٹ کوہلی نے لارڈز ٹسٹ میں ٹیم کے انتخاب کی غلطی کا اعتراف کیا ہے۔ ویب سائٹ ’’ای ایس پی این‘‘ کی رپورٹ کے مطابق کوہلی نے کہا کہ انہوں نے میچ سے پہلے ٹیم کا غلط انتخاب کیا۔قابل ذکرہے کہ لارڈز پرکھیلے گئے دوسرے ٹسٹ میچ میں انگلینڈ نے ہندوستان کو اننگز اور 159 رن سے ذلت آمیزشکست دی۔ شکست کے بعد کوہلی نے اپنی غلطی کا کیا اعتراف کیا ہے ۔کوہلی نے آخری الیون کے انتخاب پر کہا کہ انہوں نے اسپنرس کے انتخاب میں غلطی کی کیونکہ لارڈز کی وکٹ فاسٹ بولروں کے حق میں تھی۔ کوہلی نے کہا کہ موسم کا اندازہ لگا پانا ممکن نہیں تھا۔ میچ کی شروعات میں یہ بالکل الگ تھا، لیکن میرا ماننا ہے کہ میں نے ٹیم کے انتخاب میں غلطی کی۔ اگلے میچ میں ہمارے پاس اس غلطی کو سدھارنے کا موقع ہے۔کوہلی نے کہا کہ سب سے صحیح یہی ہوگا کہ ہندوستانی ٹیم اگلے میچ میں جیت حاصل کرکے سیریز کو2-1 تک پہنچائے۔