کاماریڈی میں کانگریس قائدین کا احتجاجی دھرنا

ترقیاتی کاموں کے کتبہ کو منہدم کرنے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

کاماریڈی :28؍ جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) آنجہانی چیف منسٹر مسٹر وائی ایس راج شیکھرریڈی کے دو ر حکومت میں یکم ؍ مارچ 2008 ء کے روز کاماریڈی میں مختلف ترقیاتی کاموں کے افتتاح و سنگ بنیاد رکھا تھا اور اس موقع پر ریاستی وزراء کی حیثیت سے محمد علی شبیر و دیگر وزراء نے شرکت کی تھی اور اس کا کتبہ میونسپل آفس کے روبرو نصب کیا گیا تھا کل شام نامعلوم افراد کتبہ کو منہدم کرتے ہوئے نقصان پہنچانے کیخلاف ٹائون کانگریس صدر کیلاش سرینواس رائو کی قیادت میں ظہیر آباد پارلیمنٹ کے یوتھ کانگریس انچارج محمد علی اسحاق شیرو ، کانگریس قائدین اشوک ریڈی ، میر امتیاز علی حاجی ، شیخ وحید، ارکان بلدیہ محمد جمیل، این دامودھر ریڈی، جے نرسملو ودیگر نے آرڈی آفس پر دھرنا دیا اور کتبہ کو نقصان پہنچانے والے افراد کیخلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ کانگریس قائدین نے آرڈی او یادداشت پیش کرنے کے بعد پولیس اسٹیشن پہنچ کر ایس ایچ او سریدھر کمار کو یادداشت پیش کرتے ہوئے اس خصوص میں تحقیقات کرنے اور اس میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ بعدازاں صدر ٹائون کانگریس کے سرینواس رائو، محمد علی اسحاق شیرو نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ آنجہانی چیف منسٹر وائی ایس راج شیکھرریڈی کے دور میں محمد علی شبیر کی قیادت میں کاماریڈی کی ترقی تیزی کے ساتھ انجام دی گئی اور کروڑوں روپئے سے ترقیاتی کام انجام دئیے گئے تھے جس میں قابل ذکر پرانہیتا چیوڑلہ اسکیم کے علاوہ جلال پور واٹر اسکیم ، اسٹیڈیم کی تعمیر کے علاوہ دیگر کئی ترقیاتی کام کو انجام دیا گیا تھا جس سے بوکھلاہٹ کا شکار ہونے والے افراد کتبہ کو نقصان پہنچایا ۔ مسٹر سرینواس اور شیرونے کہا کہ حالیہ چند دنوں سے کانگریس پارٹی کی جانب سے انجا م دئیے گئے کاموں کا بار بار ذکر کررہی ہے اور عوام کانگریس کے دور کو یاد کرتے ہوئے سنہرے دن قرار دے رہے ہیں جس سے اس بات سے بوکھلاہٹ ہونے والے افراد اس طرح کی حرکتوں پر اتر آرہے ہیں ۔