کالے دھن پر خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے قیام کا خیرمقدم

حیدرآباد۔/28مئی، ( پی ٹی آئی) تلگودیشم پارٹی کے صدر چندرا بابو نائیڈو نے کالے دھن کا پتہ چلانے کیلئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی ) کے قیام سے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ رشوت ستانی کے مکمل خاتمہ کے ذریعہ ہی غریبی کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کا خواب حقیقت میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے اس مقصد کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کیا۔ چندرا بابو نائیڈو نے گنڈی پیٹ میں منعقدہ اپنی پارٹی کے دو روزہ سالانہ اجتماع ’ مہاناڈو‘ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی ملکوں میں پوشیدہ سارا کالا دھن ہندوستان واپس لایا جانا چاہیئے، اس خطیر دولت کو ملک کے پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے استعمال کیا جانا چاہیئے اور اس کے ذریعہ غربت کا خاتمہ کیا جانا چاہیئے۔ نائیڈو نے مزید کہا کہ ’’ کالے دھن پر خصوصی

تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل سے متعلق مرکز کے فیصلہ کا میں بھرپور خیرمقدم کرتا ہوں اور اس کی مکمل تائید کرتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ کالا دھن ملک واپس لایا جائے۔‘‘ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ رشوت خوری ملک کیلئے ایک لعنت بن گئی ہے، ہندوستان صرف اس وقت ہی غربت سے پاک ہوسکتا ہے جب وہ رشوت خوری سے پاک ہوجائے۔ چندرا بابو نائیڈو نے شرکاء کے پرجوش نعروں اور تالیوں کی گونج میں اعلان کیا کہ ’’ میں ہندوستان کو رشوت سے پاک ملک بنانے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھوں گا۔‘‘ اس دوران ’ مہاناڈو‘ نے تلگودیشم پارٹی کو قومی جماعت بنانے کی ایک قرارداد منظور کی۔ پولیٹ بیورو کے رکن وائی رام کرشنوڈو نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر تلگودیشم پارٹی کو قومی جماعت بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی جماعتیں ملک بھر میں دو پارلیمانی نشستیں بھی جیت نہیں سکیں لیکن ہم آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں ایک طاقتور جماعت رکھتے ہیں جس کو لوک سبھا کی 16نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔