رالے گاؤں سدھی(مہاراشٹرا)۔ 28 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مخالف کرپشن مہم چلانے والے انا ہزارے نے آج نریندر مودی حکومت پر بیرون ملک ٹیکس سے محفوظ پناہ گاہوں میں جمع کالا دھن وطن واپس لانے میں ناکامی پر مودی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عوام ان کے ساتھ کی ہوئی اس ’’دھوکہ دہی‘‘ پر حکومت کو سبق سکھائیں گے۔ 77 سالہ گاندھیائی قائد نے سیاست کی دلدل میں داخل ہونے سے انکار کردیا اور کہا کہ ان کے دو سابق چیلے عام آدمی پارٹی کے قائد اروند کجریوال اور بی جے پی کی کرن بیدی دہلی اسمبلی انتخابات میں ایک دوسرے کے حریف بن گئے ہیں اور یہ گندی سیاست کا ہی نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران جن لوگوں نے تیقن دیا تھا کہ بی جے پی کی حکومت قائم ہونے کے اندرون 100 دن کالا دھن وطن واپس لایا جائے گا اور ہر شہری کے کھاتے میں 15 لاکھ روپئے جمع کروائے جائیں گے لیکن 15 روپئے بھی جمع نہیں کروائے گئے۔ جو لوگ اس بارے میں جان گئے ہے کہ ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے ، وہ بی جے پی زیر قیادت حکومت کو اچھا سبق سکھائیں گے۔ جس انداز میں انہوں نے کانگریس کو سبق سکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا شعور 2011 ء کی کرپشن کے خلاف مہم کے بعد بیدار ہوچکا ہے۔ وہ این ڈی ٹی وی پر انٹرویو دے رہے تھے کجریوال اور بیدی کے بارے میں ان کے نظریات دریافت کرنے پر انہوں نے کہا کہ دونوں بھی کرپشن کے خلاف مہم میں ان کے ساتھ تھے لیکن اب انہوں نے گندی سیاست کی وجہ سے ایک دوسرے کے خلاف تلواریں کھینچ لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وہ سیاست کی دلدل میں اترنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سے دیگر باتوں کے بارے میں دریافت کریں، ملک کے بارے میں پوچھیں ۔ اروند کجریوال اور کرن بیدی کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ ملک ان سب سے زیادہ اہم ہے۔