نئی دہلی۔26اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) آر ایس ایس نے الزام عائد کیا کہ کاشتکار گجیندر سنگھ کی خودکشی عام آدمی پارٹی کا ڈرامہ تھا جو ’’سانحہ ‘‘ میں تبدیل ہوگیا اور پارٹی کو مشورہ دیا کہ وہ اس واقعہ سے درست سبق حاصل کرے ۔ عام آدمی پارٹی کے جلسہ عام میں حال ہی میں ایک کاشتکار نے خودکشی کرلی تھی ۔ اس کا حوالہ دیتے ہوئے آر ایس ایس کے ترجمان ’’ آرگنائزر‘‘ نے عاپ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ سیاست کی پست ترین سطح ہے اور پارٹی کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اس قسم کی گندی سیاست ترک کردیں ۔ آر ایس ایس نے عاپ کو چیلنج کیا کہ یہ پارٹی خود کو دیگر سیاسی پارٹیوں سے مختلف قرار دیتی ہے لیکن اس کی کوئی دلیل موجود نہیں ہے کہ ہندوستانی سیاست کی کوئی قدروقیمت بھی ہے ۔ یہ عاپ کی منفرد سیاست ہے ۔ اس پارٹی نے اتنی نچلی سطح تک اترنا منظور کرلیا کہ اس نے ایک کاشتکار کی خودکشی کا ڈرامہ کیا لیکن عاپ نے ہندوستانی سیاست میں جس قسم کی تفریق کا اضافہ کیا ہے اس کا اندازمنفرد ہے ۔روزآنہ 24گھنٹے ذرائع ابلاغ کا مرکز توجہ بنے رہنا اناپسندی چاہے وہ نعرہ بازی کی شکل میں ہو یا قیادت کے ناٹک کی شکل میں انتخابی سیاست میں ہمیشہ استعمال کی جاتی ہے ۔’
’ غریبی ہٹاؤ ‘‘سے لیکر’’ اچھے دن‘‘ تک پُرکشش الفاظ جو عام رائے دہندوں کے دلو ںکو چھولیں استعمال کئے جاتے رہے ہیں لیکن عاپ نے کاشتکاروں کے جلسہ عام کے نام پر جو کچھ کیا ہے وہ سیاست کی پست ترین سطح ہے ۔ مرکز کو پریشان کرنے کی ایک اور کوشش ہے ۔ عاپ نے ڈرامہ کرنے کی کوشش کی لیکن یہ سانحہ میں تبدیل ہوگیا ۔ آرگنائزر کے اداریہ میں کہا گیا ہے کہ عوامی توجہ ذرائع ابلاغ کے ذریعہ حاصل کرنے کیلئے عاپ نے بعض افراد کو جو کاشتکار سمجھے جاتے ہیں خودکشی کا ڈرامہ کرنے پر اکسایا لیکن ایک شخص کی جان اس گندی سیاست کیلئے حقیقت میں چلی گئی ۔ اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ کاشتکار کی خودکشی کے پس منظر میں پورے ملک کو صدمہ پہنچا ہے ۔ یہ مضمون ان شکوک و شبہات میں مزید اضافہ کرتا ہے جو عاپ کے حقیقی ارادوں اور مقاصد پر شک و شبہ کا اظہار کرتا ہے اور سوال کرتا ہے کہ کیا یہ پارٹی حقیقت میں دوسری پارٹیوں سے مختلف ہے۔