کاسمیٹک پراڈکٹس میں زہریلے اجزاء کی موجودگی کا انکشاف

نئی دہلی۔/15جنوری، ( پی ٹی آئی) خوبصورتی اور زیبائش و آرائش کیلئے استعمال کی جانے والی اشیاء میں مہلک اجزاء کی موجودگی کا حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے۔ سرکردہ گرین این جی او کے حالیہ تحقیقاتی مطالعہ میں یہ پتہ چلا کہ گورا پن میں اضافہ کرنے والی کِریمس میں مہلک اجزاء کثیر مقدار میں شامل کئے جارہے ہیں۔ حالانکہ یہ پراڈکٹس نامور کمپنیاں تیار کرتی ہیں اور بالی ووڈ کی مشہور شخصیتیں اس کی تشہیر کرتی ہیں۔ سنٹر فار سائنس اینڈ انوائرمنٹ کے پولیوشن مانیٹرنگ لیب کی تحقیق میں یہ پتہ چلا کہ کاسمیٹکس اشیاء میں امتناع کے باوجود مرکیوری کا استعمال کیا جارہا ہے۔ تقریباً 44فیصد فیر نیس کِریمس میں مرکیوری کا پتہ چلا۔

اسی طرح 43فیصد لپ اسٹکس کے نمونوں میں کرومیم اور نکل کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔ اس ادارہ کے ڈائرکٹر جنرل سنیتا نارائن نے بتایا کہ کاسمیٹکس اشیاء میں مرکیوری بالکل استعمال نہیں کی جاسکتی اور ان کی موجودگی غیر قانونی عمل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف زمرے کے 73کاسمیٹکس پراڈکٹس کی جانچ کی گئی اور ان میں 32فیر نیس کِریمس ( 26خواتین اور 6 مَردوں کے استعمال کیلئے) میں مرکیوری ( پارا ) کی موجودگی کا پتہ چلا۔ یہ کیمیائی اجزاء انسانی صحت کیلئے مہلک ہیں اور ان کے استعمال کی بالکلیہ اجازت نہیں ہے۔ اس ادارہ کے مطابق مرکیوری کے استعمال سے گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اس کے علاوہ جِلد پر خراشیں، داغ آسکتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ کسی شخص میں مایوسی، تناؤ، نفسیاتی مسائل کے ساتھ ساتھ اعصابی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔