کارگل جنگ کی تحقیقات ضروری : وزارت دفاع پاکستان

اسلام آباد 2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ کارگل جنگ کے بارے میں تحقیقات ضروری ہیں اور سابق فوجی حکمران پرویز مشرف کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔ 1999 ء کی فوجی بغاوت میں ملوث اُن کے ساتھیوں کے خلاف بھی مقدمہ کا اندراج ضروری ہے۔ وزیر دفاع پاکستان خواجہ آصف نے کھل کر سابق صدر پر الزام عائد کیاکہ مشرف کے مکان کے قریب خود اُن کے ہمدردوں اور حامیوں نے بم نصب کئے تھے۔ اِس سوال پر کہ 70 سالہ مشرف پر 1999 ء کی فوجی بغاوت کا مقدمہ چلایا جانا چاہئے، اُنھوں نے کہاکہ یہ اُن کی شخصی رائے ہے کہ مشرف اور اُن کے ساتھیوں پر 1999 ء میں نواز مسلم لیگ کی منتخبہ حکومت کا تختہ اُلٹنے کی سازش کا الزام عائد کیا جانا چاہئے۔ اِسی طرح کارگل واقعہ کی تحقیقات بھی ضروری ہے۔

ملک کا ہر شہری قانون کی نظر میں یکساں ہے۔حکومت مشرف کے مقدمہ کے سلسلہ میں اُلجھن سے بچنے کی اور اُنھیں انصاف سے بچانے کے لئے تمام سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ مشرف فی الحال 2007 ء میں پاکستان کے دستور کی اہمیت کم کرنے کے مقدمہ کا سامنا کررہے ہیں۔ اِس سوال پر کہ مشرف کی قیامگاہ کے قریب بار بار بم دستیاب ہوئے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہاکہ سابق صدر کے پاس بے شمار وسائل ہیں۔ مشرف لوگوں کو خرید رہے ہیں اور وہی ایسی نفرت انگیز سرگرمیوں کے پس پردہ ہیں۔ اُن کے حامی اور ہمدرد مشرف کے کرایہ پر حاصل کئے ہوئے ساتھی ہیں۔ مشرف نے جو دولت لوٹی ہے وہ اپنے تحفظ کے لئے خرچ کررہے ہیں۔ کرپشن کے مقدمات نہ ہونے کے بارے میں سوال پر اُنھوں نے کہاکہ سازش کا مقدمہ کرپشن سے کہیں زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔