ڈیجیٹل ٹکنالوجی استاد کی جگہ نہیں لے سکتی

حصول علم اور ہے کردار سازی اور ، ڈیجیٹلائز ایجوکیشن پر فکر انگیز سمینار
حیدرآباد ۔ 30 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : تعلیم میں ٹکنالوجی کے استعمال کے موضوع پر ایک فکر انگیز سمینار منعقد ہوا جس میں عصر حاضر پر گہری نظر رکھنے والے ماہرین نے تعلیم کو ڈیجیٹلائز کرنے کی اہمیت اور افادیت کو اجاگر کیا اور اصرار کے ساتھ کہا کہ آلات استاد کی جگہ نہیں لے سکتے ۔ تعلیم میں ٹکنالوجی کے استعمال سے علم اور معلومات کا خزانہ تو حاصل کیا جاسکتا ہے لیکن اخلاق کردار بنانے سنوارنے استاد کی صحبت ضروری ہے ۔ اس حقیقت کو تسلیم کیا گیا کہ ڈیجیٹل ٹکنالوجی کے عام ہونے سے علم کی روشنی سے ساری دنیا منور ہورہی ہے لیکن اخلاق و کردار سازی محض سسٹم پر بیٹھ کر ممکن نہیں ۔ اس کے لیے ٹیچر کے سامنے زانوے ادب طئے کرنا ضروری ہے ۔ سمینار میں اس سوال پر سیر حاصل مباحث ہوئے کہ آیا لرننگ میٹریل اور آلات ٹیچر کی جگہ لے سکتے ہیں ۔ ڈائرکٹر آئی آئی آئی ٹی حیدرآباد پی جے نارائن نے اس موقع پر کہا کہ وہ ایسے کسی طیارہ میں سوار ہونا پسند نہیں کریں گے جو ایسا شخص چلاتا ہو جس نے صرف آن لائن کورس پڑھے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میٹریل سے مدد مل سکتی ہے ۔ لیکن تعلیم تو ٹیچر ہی دے سکتا ہے ۔ ٹی ہب کے بانی سرینواس کولی پارا نے کہا کہ موجودہ دور کے بچوں کی وطنیت ڈیجیٹل ہے جب کہ پیشرو نسل ڈیجیٹل امیگریشن تھی انہوں نے اس ضرورت کو اجاگر کیا کہ عصر حاضر میں تعلیم کے شعبہ میں تیزی سے ہورہی ٹکنالوجی تبدیلیوں سے استفادہ کیا جائے ۔۔