ڈپٹی چیف منسٹر گوا کی ’’عیسائی ہندو ‘‘ تبصرہ پر معذرت خواہی

پاناجی۔ 28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) گوا کے ڈپٹی چیف منسٹر فرانسیس ڈیسوزا نے آج اپنے تبصرہ پر کہ وہ ’’عیسائی ہندو‘‘ ہیں، معذرت خواہی کرلی، کیونکہ کیتھولک طبقہ کی جانب سے اس پر سخت اعتراض کیا گیا تھا۔ ڈیسوزا نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں نے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے تو میں معذرت خواہ ہوں، میں نے جو کچھ کہا تھا کہ ان کی رائے میں ممکن ہے کہ درست ہو لیکن ان کی رائے غلط بھی ہوسکتی ہے۔ جہاں تک اُن کا خیال ہے کہ ان کا تبصرہ بالکل درست تھا۔ گزشتہ ہفتہ گوا کے ریاستی وزیر دیپک دھاؤلیکر کے بعد ڈیسوزا کے تبصرہ نے ایک تنازعہ پیدا کردیا تھا۔ دھاؤلیکر نے کہا تھا کہ ’’نریندر مودی کی زیرقیادت ہندوستان ایک ہندو ملک کی حیثیت سے ترقی کرے گا‘‘۔ ڈیسوزا نے اس تنازعہ میں مزید شدت پیدا کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان پہلے ہی ہندو راشٹر ہے اور ہمیشہ ایسا ہی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں مقیم تمام ہندوستانی بشمول میرے ، ہندو ہیں، میں ایک عیسائی ہندو ہوں۔ہندو ایک ثقافت ہے، عیسائیت میرا مذہب ہے، جب میں ہندو کہتا ہوں تو اس کا مطلب ثقافت ہوتا ہے ، مذہب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوازم 5ہزار سال قدیم ہے جبکہ میرا مذہب صرف 2 ہزار سال قدیم ہے۔