کولاراڈو اسپرنگس (امریکہ) 4 مئی (سیاست ڈاٹ کام )امریکی ایتھیلٹ ٹائسن گے کو ممنوعہ ادویات کے استعمال کرنے کے جرم میں ایک سال کی معطلی کی سزا سنائی گئی ہے ۔ ٹائسن گے کی معطلی اسی دن سے تصور کی جائے گی جس دن وہ ممنوعہ ادویات استعمال کر کے مقابلے میں حصہ لے رہے ہیں۔ اسی بارے میں 2005 کے پانچ چیمپئنز ڈوپنگ میں پکڑے گئے ڈوپنگ سکینڈل، سپن میں عدالتی کارروائی ار مسٹر انگ مسلسل دھوکہ دیتے رہے۔ ایتھیلٹکس ٹائسن گے کو مئی 2013 میں ایک مقابلے کے دوران اپنے پیشاب کا جو نمونہ دیا تھا اس میں ممنوعہ ادویات کے اثرات ملے تھے۔ ٹائی سن گے کا موقف ہے کہ اس نے کسی ایک شخص پر اعتماد کیا تھا جس نے ان کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔ بعض سابقہ اولمپیئن نے ٹائی سن گے کو دی گئی سزا کو انتہائی نرم قرار دیا ہے۔
اولمپک سوئمنگ میڈلسٹ مائیکل جیمئسن کا کہنا ہے کہ ٹائسن گے سے نرم برتاو کیا گیا ہے۔ امریکی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی یوساڈا نے کہا ہے کہ ٹائسن گے کو کم سزا دینے کی وجہ ان کا وہ تعاون ہے جو انہوں نے ممنوعہ ادویات کے اثرات ملنے کے بعد کیا ہے۔ یوساڈا نے کہا ٹائسن گے پر دو سال کی پابندی عائد ہو سکتی تھی لیکن انہوں نے ایجنسی کے ساتھ بھر پور تعاون کیا جس کی وجہ سے انہیں کم سزا ملی ہے۔ مائیکل جیمئسن نے کہا کہ اور کوئی کھلاڑی نزلہ زکام سے بچنے کی دوائی لے کر سخت سزاوں کا سامنا کرسکتا ہے جبکہ ٹائسن گے ٹیسٹو سٹریون لینے کے باوجود ایک سال کی سزا ملتی ہے۔ٹائن سن گے اگلے ماہ سے دوبارہ مقابلوں میں حصہ لے سکیں گے کیونکہ ان کی معطلی اس تاریخ سے شروع کی گئی ہے جب وہ پہلی بار ممنوعہ دوا لیتے ہوئے پکرے گئے تھے ۔ ٹائسن گے اگلے اولمپلکس اور ورلڈ چیمپئین شپ میں حصہ لینے کے اہل ہوں گے ۔